Farhat Qadri

فرحت قادری

فرحت قادری کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    تھا پا شکستہ آنکھ مگر دیکھتی تو تھی

    تھا پا شکستہ آنکھ مگر دیکھتی تو تھی مانا وہ بے عمل تھا مگر آگہی تو تھی الزام نارسی سے مبرا نہیں تھی سیپ لیکن کسی کے شوق میں ڈوبی ہوئی تو تھی مانا وہ دشت شوق میں پیاسا ہی مر گیا اک جھیل جستجو کی پس تشنگی تو تھی احساس پر محیط تھے لفظوں کے دائرے لفظوں کے دائروں میں مگر زندگی تو ...

    مزید پڑھیے

    راز ابل پڑے آخر آسماں کے سینوں سے

    راز ابل پڑے آخر آسماں کے سینوں سے ربط اس زمیں کو ہے اور بھی زمینوں سے کون سا جہاں ہے یہ کیسے لوگ ہیں اس میں اٹھتا ہے دھواں ہر دم دل کے آبگینوں سے ہر بشر ہے فریادی ہر طرف اندھیرا ہے مہر و مہ نہیں نکلے شہر میں مہینوں سے اک طرف زبانوں پر دوستی کے نعرے ہیں اک طرف ٹپکتا ہے خون آستینوں ...

    مزید پڑھیے

    آئی خزاں چمن میں گئے دن بہار کے

    آئی خزاں چمن میں گئے دن بہار کے شرمندہ سب درخت ہیں کپڑے اتار کے میک اپ سے چھپ سکیں گی خراشیں نہ وقت کی آئینہ ساری باتیں کہے گا پکار کے انساں سمٹتا جاتا ہے خود اپنی ذات میں بندھن بھی کھلتے جاتے ہیں صدیوں کے پیار کے پھر کیا کرے گا رہ کے کوئی تیرے شہر میں راتیں ہی جب نصیب ہوں راتیں ...

    مزید پڑھیے

    جب ہر نظر ہو خود ہی تجلی نمائے غم

    جب ہر نظر ہو خود ہی تجلی نمائے غم پھر آدمی چھپائے تو کیسے چھپائے غم اس وقت تک ملی نہ مجھے لذت حیات جب تک رہا زمانے میں ناآشنائے غم میری نگاہ شوق ہی غم کا سبب نہیں ان کی نگاہ ناز بھی ہے رہنمائے غم سودائے عشق درد محبت جفائے دوست ہم نے خوشی کے واسطے کیا کیا اٹھائے غم شاید یہ ہے ...

    مزید پڑھیے

    وہ کھل کر مجھ سے ملتا بھی نہیں ہے

    وہ کھل کر مجھ سے ملتا بھی نہیں ہے مگر نفرت کا جذبہ بھی نہیں ہے یہاں کیوں بجلیاں منڈلا رہی ہیں یہاں تو ایک تنکا بھی نہیں ہے برہنہ سر میں صحرا میں کھڑا ہوں کوئی بادل کا ٹکڑا بھی نہیں ہے چلے آؤ مرے ویران دل تک ابھی اتنا اندھیرا بھی نہیں ہے سمندر پر ہے کیوں ہیبت سی طاری مسافر اتنا ...

    مزید پڑھیے

تمام