شجر گہرے زمینوں میں گڑے ہیں
شجر گہرے زمینوں میں گڑے ہیں تو کیوں ہلکی ہوا میں کانپتے ہیں چلو اس موڑ سے واپس چلیں ہم اب آگے مختلف رستے بنے ہیں ہمیں یہ دکھ نہیں ہے خود کو کھویا یہ غم ہے ہم اسے بھی کھو چکے ہیں ہمارے خواب بھی اپنے کہاں ہیں کسی کی یاد نے آ کر بنے ہیں جب اس کو بھول بیٹھی ہوں میں فرحتؔ تو پھر ...