Farhat Nadir Rizwi

فرحت نادر رضوی

فرحت نادر رضوی کی غزل

    گلوں کا رنگ تپش خوشبوئیں سمندر کھینچ

    گلوں کا رنگ تپش خوشبوئیں سمندر کھینچ کچھ اس طرح سے مری آرزو کا پیکر کھینچ نکل ہی جائے نہ دم اپنا آہ سوزاں سے زباں پہ لفظ تو رکھ اس طرح نہ تیور کھینچ اٹک رہا ہے مرا دم نکل نہ پائے گا ستم شعار جگر سے مرے یہ خنجر کھینچ محاذ جنگ پہ تیری شکست آخر ہے حصار کر لے خود اپنا تمام لشکر ...

    مزید پڑھیے

    رواق کہکشاں سے بھی ہو آگے تک گزر تیرا

    رواق کہکشاں سے بھی ہو آگے تک گزر تیرا کہ تیرا عشق ہے منزل تری عزم سفر تیرا رمیدہ وسعتیں ہوں تندیٔ رفتار سے تیری بری ہو تنگیٔ افکار سے آہوئے سر تیرا زمانہ ٹھہر کر پوچھے تیری رفتار و سرعت سے مجھے بھی ساتھ لیتا چل ارادہ ہے کدھر تیرا حیات مختصر اور بیکرانی سیل امکاں کی رقم ہوگا سر ...

    مزید پڑھیے

    یہ غم کا رنگ یہ آب ملال آنکھوں میں

    یہ غم کا رنگ یہ آب ملال آنکھوں میں عزا کا جیسے ہو عکس ہلال آنکھوں میں کبھی سراب کبھی تشنگی کبھی صحرا کبھی کبھی فقط آب زلال آنکھوں میں نظر ملاؤں تو کیسے وہ لے کے چلتا ہے بہت عجیب سے کتنے سوال آنکھوں میں اب آئنہ بھی جو دیکھوں تو اپنے چہرے پر میں پڑھتی رہتی ہوں تیرا خیال آنکھوں ...

    مزید پڑھیے

    ذرا سی رات اور اتنا ثواب کافی ہے

    ذرا سی رات اور اتنا ثواب کافی ہے مری نظر کو فقط تیرا خواب کافی ہے میں چاہتی نہیں مجھ کو ورق ورق لکھ دے سر ورق ہے جو اک انتساب کافی ہے میں کیا کروں گی یہ اتنی کہانیاں لے کر مرے لیے تو فقط اک کتاب کافی ہے میں اپنی پیاس کو محسوس کر کے جیتی ہوں سمندروں کی طلب کیا سراب کافی ہے میں ...

    مزید پڑھیے

    سکون ذات وقف انتشار کر لیا گیا

    سکون ذات وقف انتشار کر لیا گیا غضب ہوا کہ دل کا اعتبار کر لیا گیا قدم قدم ملے جو آبلے رہ حیات میں تو آنسوؤں کو مثل آبشار کر لیا گیا امید صبح و شام غم کے درمیاں بسر جو کی تو ساعتوں کو درد میں شمار کر لیا گیا ملا فریب و مکر سے بھی کب وہ حیلہ جو مگر لباس سادگی کا داغدار کر لیا ...

    مزید پڑھیے

    کچھ سکوں پاؤں جو اس صحن مکاں سے چھوٹوں

    کچھ سکوں پاؤں جو اس صحن مکاں سے چھوٹوں پھر نیا ایک سفر ہو میں جہاں سے چھوٹوں سارے احساس سے ہر سود و زیاں سے چھوٹوں ہو کے خاموش گناہان بیاں سے چھوٹوں تند خو تازی بے باک خراماں کی قسم کاش رفتار و رم و رخش رواں سے چھوٹوں مضمحل ہو کے ٹھہرنے نہیں دیتی سرعت کاش آزاد ہو توسن کہ عناں سے ...

    مزید پڑھیے