Farhat Nadir Rizwi

فرحت نادر رضوی

فرحت نادر رضوی کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    گلوں کا رنگ تپش خوشبوئیں سمندر کھینچ

    گلوں کا رنگ تپش خوشبوئیں سمندر کھینچ کچھ اس طرح سے مری آرزو کا پیکر کھینچ نکل ہی جائے نہ دم اپنا آہ سوزاں سے زباں پہ لفظ تو رکھ اس طرح نہ تیور کھینچ اٹک رہا ہے مرا دم نکل نہ پائے گا ستم شعار جگر سے مرے یہ خنجر کھینچ محاذ جنگ پہ تیری شکست آخر ہے حصار کر لے خود اپنا تمام لشکر ...

    مزید پڑھیے

    رواق کہکشاں سے بھی ہو آگے تک گزر تیرا

    رواق کہکشاں سے بھی ہو آگے تک گزر تیرا کہ تیرا عشق ہے منزل تری عزم سفر تیرا رمیدہ وسعتیں ہوں تندیٔ رفتار سے تیری بری ہو تنگیٔ افکار سے آہوئے سر تیرا زمانہ ٹھہر کر پوچھے تیری رفتار و سرعت سے مجھے بھی ساتھ لیتا چل ارادہ ہے کدھر تیرا حیات مختصر اور بیکرانی سیل امکاں کی رقم ہوگا سر ...

    مزید پڑھیے

    یہ غم کا رنگ یہ آب ملال آنکھوں میں

    یہ غم کا رنگ یہ آب ملال آنکھوں میں عزا کا جیسے ہو عکس ہلال آنکھوں میں کبھی سراب کبھی تشنگی کبھی صحرا کبھی کبھی فقط آب زلال آنکھوں میں نظر ملاؤں تو کیسے وہ لے کے چلتا ہے بہت عجیب سے کتنے سوال آنکھوں میں اب آئنہ بھی جو دیکھوں تو اپنے چہرے پر میں پڑھتی رہتی ہوں تیرا خیال آنکھوں ...

    مزید پڑھیے

    ذرا سی رات اور اتنا ثواب کافی ہے

    ذرا سی رات اور اتنا ثواب کافی ہے مری نظر کو فقط تیرا خواب کافی ہے میں چاہتی نہیں مجھ کو ورق ورق لکھ دے سر ورق ہے جو اک انتساب کافی ہے میں کیا کروں گی یہ اتنی کہانیاں لے کر مرے لیے تو فقط اک کتاب کافی ہے میں اپنی پیاس کو محسوس کر کے جیتی ہوں سمندروں کی طلب کیا سراب کافی ہے میں ...

    مزید پڑھیے

    سکون ذات وقف انتشار کر لیا گیا

    سکون ذات وقف انتشار کر لیا گیا غضب ہوا کہ دل کا اعتبار کر لیا گیا قدم قدم ملے جو آبلے رہ حیات میں تو آنسوؤں کو مثل آبشار کر لیا گیا امید صبح و شام غم کے درمیاں بسر جو کی تو ساعتوں کو درد میں شمار کر لیا گیا ملا فریب و مکر سے بھی کب وہ حیلہ جو مگر لباس سادگی کا داغدار کر لیا ...

    مزید پڑھیے

تمام