محبتوں کا چمن پائمال ہم نے کیا
محبتوں کا چمن پائمال ہم نے کیا خود اپنے آپ کا جینا محال ہم نے کیا جو لذتیں ہیں دکھوں میں مسرتوں میں کہاں ملا عروج تو اس کو زوال ہم نے کیا نہ کار دل کے تھے لائق نہ کار دنیا کے جو کچھ کیا تو غم ماہ و سال ہم نے کیا ہزار درد کے موسم گزر گئے لیکن کبھی دراز نہ دست سوال ہم نے کیا یہ رمز ...