یہ صحرا میرا ہے جھیلم چناب اس کی طرف
یہ صحرا میرا ہے جھیلم چناب اس کی طرف تراب میری طرف اور آب اس کی طرف نہ جانے کس نے بنائی ہے دوغلی تصویر ہیں خار میری طرف اور گلاب اس کی طرف زبان میری ہے الفاظ ہیں مرے لیکن ہے بات چیت کا لب و لباب اس کی طرف مری غزل کے مقدر میں پیاس آئی ہے کشید کی ہوئی عمدہ شراب اس کی طرف کوئی معمہ ...