Faisal Saeed Zirgham

فیصل سعید ضرغام

نوجوان پاکستانی شاعر اور افسانہ نگار۔

Young Pakistani poet and short story writer.

فیصل سعید ضرغام کی غزل

    وصف جو آپ سے جڑا ہوگا

    وصف جو آپ سے جڑا ہوگا ہو بہو حکم کبریا ہوگا آ کہ دکھلاؤں رقص پانی کا اک بھنور اب بھی ناچتا ہوگا کرگس عشق نوچتا ہے بدن حسن پامال ہو گیا ہوگا درد نے دل کی پرورش کی ہے درد ہی شعر سے ادا ہوگا حاجت فصل گل نہیں فیصلؔ دل یہ خود رو کہ پھر اگا ہوگا

    مزید پڑھیے

    یہ تیرہ بخت بیانوں میں قید رہتے ہیں

    یہ تیرہ بخت بیانوں میں قید رہتے ہیں وطن ہمارے ترانوں میں قید رہتے ہیں خودی سے دور رگ ہائے سنگ میں ساکت مرے یقین گمانوں میں قید رہتے ہیں سڑک پہ خواہشیں بے نام و ننگ پھرتی ہیں زمیں کے خواب زمانوں میں قید رہتے ہیں کہا فلک نے یہ اڑتے ہوئے پرندوں سے زمیں پہ لوگ مکانوں میں قید رہتے ...

    مزید پڑھیے