فہیم جوگاپوری کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    دیر کے ساتھ حرم آئے شوالے آئے

    دیر کے ساتھ حرم آئے شوالے آئے آج چھن چھن کے اندھیروں سے اجالے آئے برہمن آئے ہیں زنار لیے ہاتھوں میں حضرت شیخ بھی دستار سنبھالے آئے ہم نے بے ساختہ کانٹوں کے دہن چوم لیے جب کبھی دشت میں پھولوں کے حوالے آئے ہجر کے درد بھی آنسو بھی ہے تنہائی بھی ترے جاتے ہی مرے چاہنے والے آئے اس ...

    مزید پڑھیے

    غم بھی صدیوں سے ہیں اور دیدۂ تر صدیوں سے

    غم بھی صدیوں سے ہیں اور دیدۂ تر صدیوں سے خانہ بربادوں کے آباد ہیں گھر صدیوں سے در بدر ان کا بھٹکنا تو نئی بات نہیں چاہنے والے تو ہیں خاک بسر صدیوں سے کوئی مشکل نہ مسافت ہے نہ رستے کی تھکن اصل زنجیر ہے سامان سفر صدیوں سے تجھ سے ملنے کے سوا ساری دعائیں گلشن اک یہی شاخ ہے بے برگ و ...

    مزید پڑھیے

    یہ فقیری ہے قناعت کے سوا کیا جانے

    یہ فقیری ہے قناعت کے سوا کیا جانے کون کیا دے کے گیا دست دعا کیا جانے آگ تن میں تو لگا لینا کوئی کھیل ہے کیا کتنے مجبور دیے ہوں گے ہوا کیا جانے اس کو کرنا ہے تہ خاک سو کرتی جائے کون ہے سیم بدن موج بلا کیا جانے وہ تو دریاؤں کو سیراب کئے جاتی ہے سوکھے کھیتوں کی ضرورت کو گھٹا کیا ...

    مزید پڑھیے

    دوستی میں نہ دشمنی میں ہم

    دوستی میں نہ دشمنی میں ہم کیا نظر آئیں گے کسی میں ہم کیوں سجاتے ہیں خواب صدیوں کے چند لمحوں کی زندگی میں ہم سیر کرتے ہیں دونوں عالم کی اپنے خوابوں کی پالکی میں ہم جب تمہارا خیال آتا ہے ڈوب جاتے ہیں روشنی میں ہم کوئی آواز کیوں نہیں دیتا ڈگمگاتے ہیں تیرگی میں ہم پیاس ہم کو ...

    مزید پڑھیے

    جس نے چھپا کے بھوک کو پتھر میں رکھ لیا

    جس نے چھپا کے بھوک کو پتھر میں رکھ لیا دنیا کو اس فقیر نے ٹھوکر میں رکھ لیا اہل جنوں کو اپنے جنوں سے وہ عشق تھا دل نے جگہ نہ دی تو اسے سر میں رکھ لیا ننھا کوئی پرند اڑا جب تو یوں لگا ہمت نے آسمان کو شہ پر میں رکھ لیا آنکھوں نے آنسوؤں کو عجب اہتمام سے موتی بنا کے دل کے سمندر میں رکھ ...

    مزید پڑھیے

تمام