ہنسی لبوں پہ سجائے اداس رہتا ہے
ہنسی لبوں پہ سجائے اداس رہتا ہے یہ کون ہے جو مرے گھر کے پاس رہتا ہے یہ اور بات کہ ملتا نہیں کوئی اس سے مگر وہ شخص سراپا سپاس رہتا ہے جہاں پہ ڈوب گیا میری آس کا سورج اسی جگہ وہ ستارہ شناس رہتا ہے گزر رہا ہوں میں سودا گروں کی بستی سے بدن پہ دیکھیے کب تک لباس رہتا ہے لکھی ہے کس نے ...