Ejaz Rahmani

اعجاز رحمانی

اعجاز رحمانی کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    اسے یہ حق ہے کہ وہ مجھ سے اختلاف کرے

    اسے یہ حق ہے کہ وہ مجھ سے اختلاف کرے مگر وجود کا میرے بھی اعتراف کرے اسے تو اپنی بھی صورت نظر نہیں آتی وہ اپنے شیشۂ دل کی تو گرد صاف کرے کیا جو اس نے مرے ساتھ نا مناسب تھا معاف کر دیا میں نے خدا معاف کرے وہ شخص جو کسی مسجد میں جا نہیں سکتا تو اپنے گھر میں ہی کچھ روز اعتکاف کرے وہ ...

    مزید پڑھیے

    مٹ گیا غم ترے تکلم سے

    مٹ گیا غم ترے تکلم سے لب ہوئے آشنا تبسم سے کس کے نقش قدم ہیں راہوں میں جگمگاتے ہیں ماہ و انجم سے ہے زمانہ بڑا زمانہ شناس کبھی مجھ سے گلا کبھی تم سے ناخدا بھی ملا تو ایسا ملا آشنا جو نہیں تلاطم سے اس نے آ کر مزاج پوچھ لیا ہم تو بیٹھے ہوئے تھے گم صم سے ناخدا نے ڈبو دیا ان کو وہ ...

    مزید پڑھیے

    رنگ موسم کے ساتھ لائے ہیں

    رنگ موسم کے ساتھ لائے ہیں یہ پرندے کہاں سے آئے ہیں بیٹھ جاتے ہیں راہ رو تھک کر کتنے ہمت شکن یہ سائے ہیں دھوپ اپنی زمین ہے اپنی پیڑ اپنے نہیں پرائے ہیں اپنے احباب کی خوشی کے لئے بلا ارادہ بھی مسکرائے ہیں دشمنوں کو قریب سے دیکھا دوستوں کے فریب کھائے ہیں ہم نے توڑا ہے ظلمتوں کا ...

    مزید پڑھیے

    نقش بر آب ہو گیا ہوں میں

    نقش بر آب ہو گیا ہوں میں کتنا کم یاب ہو گیا ہوں میں جھریاں کہہ رہی ہیں چہرے کی خشک تالاب ہو گیا ہوں میں کیا کروں گا میں اب خوشی لے کر غم سے سیراب ہو گیا ہوں میں یاد رکھتا نہیں مجھے کوئی عرصۂ خواب ہو گیا ہوں میں اس قدر بار غم اٹھایا ہے جھک کے محراب ہو گیا ہوں میں اک مسیحا کی ...

    مزید پڑھیے

    ظالم سے مصطفیٰ کا عمل چاہتے ہیں لوگ

    ظالم سے مصطفیٰ کا عمل چاہتے ہیں لوگ سوکھے ہوئے درخت سے پھل چاہتے ہیں لوگ کافی ہے جن کے واسطے چھوٹا سا اک مکاں پوچھے کوئی تو شیش محل چاہتے ہیں لوگ سائے کی مانگتے ہیں ردا آفتاب سے پتھر سے آئنے کا بدل چاہتے ہیں لوگ کب تک کسی کی زلف پریشاں کا تذکرہ کچھ اپنی الجھنوں کا بھی حل چاہتے ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    ان کتابوں میں بند اجالے ہیں

    آدمی کا وقار علم سے ہے زندگی کی بہار علم سے ہے علم سے بہرہ ور جو ہوتے ہیں نیکیاں وہ زمیں میں بوتے ہیں علم ہے روشنی چراغ ہے علم دل کی دھڑکن ہے اور دماغ ہے علم ہیں جو علم کتاب سے محروم ان کو دنیا میں کچھ نہیں معلوم ان کا جینا بھی ہے کوئی جینا آنکھ تو ہے مگر ہیں نا بینا جہل ظلمت ہے ...

    مزید پڑھیے