زمانے ٹھیک ہے ان سے بہت ہوئے روشن
زمانے ٹھیک ہے ان سے بہت ہوئے روشن مگر چراغ کہاں خود کو کر سکے روشن سبھی کے ذہن میں اس کا خیال رہتا ہے اس ایک نور سے ہے کتنے آئنے روشن ابھی تو ہم کو کئی روز جگمگانا ہے ہمیں ہے دشت میں اک آخری دئیے روشن مہک اسی کی مری رہنمائی کرتی ہے اسی کی چاپ سے ہوتے ہیں راستے روشن ہم ایک عمر سے ...