دناکشی سحر کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    ہوئی جو رات پہلو میں خوشی سے مر گئے ہم تو (ردیف .. ا)

    ہوئی جو رات پہلو میں خوشی سے مر گئے ہم تو اگر تیرے ہی آنگن میں سحر ہوتی تو کیا ہوتا گزر تو یوں بھی جائے گی کڑکتی دھوپ میں تنہا ترے دامن کے سائے میں بسر ہوتی تو کیا ہوتا ہزاروں راستے وا تھے مگر تجھ تک جو پہنچاتی کہیں وہ ایک چھوٹی سی ڈگر ہوتی تو کیا ہوتا تری اس سرد مہری میں کسک سی ...

    مزید پڑھیے

    زندہ رہنے کا وسیلہ تو بنایا جائے

    زندہ رہنے کا وسیلہ تو بنایا جائے غم کوئی ڈھونڈ کے سینے سے لگایا جائے پھر مسرت سے چہکنے سی لگی ہیں آنکھیں پھر چلو ان کو نیا خواب دکھایا جائے ایک مدت ہوئی آنسو نہیں نکلا کوئی کسی ارمان کا پھر خون بہایا جائے زندگی کیا ہے تڑپ ہی نہ اگر ہو کوئی کچھ ستم کر کے یوں ہی دل کو ستایا ...

    مزید پڑھیے

    کچھ رہا غم کہ وہ سارا نہ گیا

    کچھ رہا غم کہ وہ سارا نہ گیا تم گئے ذکر تمہارا نہ گیا نام تسبیح پڑھی تھی جس کی وقت آنے پہ پکارا نہ گیا رائیگاں تھیں کہ نہیں کیا معلوم کچھ امیدوں کا سہارا نہ گیا بوجھ خوابوں کا لیے پھرتے تھے قبر میں بھی وہ اتارا نہ گیا منزلیں چھوٹ گئیں مل مل کے بس بھٹکنا ہی ہمارا نہ گیا

    مزید پڑھیے

    لاکھ چہرے تھے مگر تجھ سا کہیں پر بھی نہ تھا

    لاکھ چہرے تھے مگر تجھ سا کہیں پر بھی نہ تھا تھا نہ بہتر تجھ کو کھو کر حال بد تر بھی نہ تھا اتنا کر دیتا کہ تو کوئی مجھے الزام دے دی سزا پر جرم کوئی تو مرے سر بھی نہ تھا لڑکھڑائے پیر پھر کیوں کیوں نظر کھو سی گئی صرف تیری یاد تھی ہاتھوں میں ساغر بھی نہ تھا ہو گیا جتنا کہ تنہا دوستوں ...

    مزید پڑھیے

    دل یہ خاموش تھا ہم زباں مل گئے

    دل یہ خاموش تھا ہم زباں مل گئے سب کہاں سے چلے تھے کہاں مل گئے جو اطاعت پذیری ہوئی ضابطہ پھول صحرا کے بھی درمیاں مل گئے نقص غیروں کے جن کی مذمت تھی کی وہ تو میرے ہی اندر نہاں مل گئے سر جھکایا ہی تھا انکساری میں جو مجھ کو قدموں کے تیرے نشاں مل گئے اک بشر نہ ملا جو چلے ساتھ میں پھر ...

    مزید پڑھیے

تمام