Dildar Hashmi

دلدار ہاشمی

دلدار ہاشمی کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    میں نے جب سے چاہت کے جگنوؤں کو پالا ہے

    میں نے جب سے چاہت کے جگنوؤں کو پالا ہے زندگی کی وادی میں ہر طرف اجالا ہے ہر طرف ہیں خوشبوئیں ہر طرف اجالا ہے آج میرے آنگن میں کوئی آنے والا ہے سرپھری ہواؤں سے خوف کھا نہیں سکتے جن چراغ زادوں کو آندھیوں نے پالا ہے اونچے رتبے والوں کو دیکھیے تو پامالی مقبروں میں شاہوں کے مکڑیوں ...

    مزید پڑھیے

    روانی غم کی جس میں تھی وہ جوہر دے دیا میں نے

    روانی غم کی جس میں تھی وہ جوہر دے دیا میں نے غزل پیاسی تھی جذبوں کا سمندر دے دیا میں نے جس آبادی میں بے سورج اندھیرا ہی اندھیرا تھا اسے بھی چاندنی راتوں کا منظر دے دیا میں نے جو مدت سے گرے تھے بے پر و بالی کی کھائی میں اڑانوں کے لیے ان کو بھی شہ پر دے دیا میں نے جو پلکوں پر سجا کر ...

    مزید پڑھیے

    جب کوئی زخم ابھرتا ہے کناروں جیسا

    جب کوئی زخم ابھرتا ہے کناروں جیسا دل تڑپتا ہے مرا موج کے دھاروں جیسا جب کوئی عکس چمکتا ہے ستاروں جیسا میرا قد بھی نظر آتا ہے مناروں جیسا تیرے ہی در پہ مجھے آ کے سکوں ملتا ہے اک سہارا بھی نہیں تیرے سہاروں جیسا آج بھی سب کے دلوں پہ ہے حکومت جس کی وہ چٹائی پہ بھی لگتا ہے دلاروں ...

    مزید پڑھیے