Deepak Qamar

دیپک قمر

معروف شاعر۔ غزل گوئی کے ساتھ اپنے ماہیوں اور گیتوں کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔ ’آج شکارے میں‘ کے نام سے کشمیر کی منظوم تاریخ بھی لکھی

Popular poet, known for his ghazals as well as geet and mahiye; also wrote a history of Kashmir in verse called 'Aaj Shikaare Mein'

دیپک قمر کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    کتنے خیال رات کی پلکوں میں آئے تھے

    کتنے خیال رات کی پلکوں میں آئے تھے کرنوں نے سب چراغ سویرے بجھائے تھے چلنا پڑا ہوا کو بھی دامن سنبھال کر پھولوں کے ساتھ راہ میں کانٹے بچھائے تھے پانی بچا کے رکھ لیا ویرانیوں کے بیچ کس نے ہزاروں کوس سے پنچھی بلائے تھے سرسبز وہ ہی پیڑ ہوا موڑ کی طرح جس نے ہوا میں پنکھ سے پتے اڑائے ...

    مزید پڑھیے

    رات دن چلتا ہے چرچا کیا کہیں

    رات دن چلتا ہے چرچا کیا کہیں دیکھتے ہیں سب تماشا کیا کہیں سخت پھندا ہے ہزاروں سال کا کس نے بن گانٹھوں کے باندھا کیا کہیں جگنوؤں کا جھنڈ من میں آ بسا ہے اجالا یا اندھیرا کیا کہیں لینے دینے سے ہوئے کتنے وہ خوش کھا گئے دونوں ہی دھوکا کیا کہیں بادلوں کے پیڑ اگ آئے گھنے کب دھنک ...

    مزید پڑھیے

    ہلورے گنگناتی بالیوں کے

    ہلورے گنگناتی بالیوں کے بناتے دائرے سرگوشیوں کے بہت ہیں وار تیکھے بجلیوں کے کٹیں گے پنکھ چنچل بدلیوں کے اکیلے آ گئے جانے کہاں ہم نشاں ملتے نہیں ہیں ساتھیوں کے افق پہ شام نے پٹکی ہیں بانہیں بکھیرے کانچ ٹکڑے چوڑیوں کے ڈبوئیں گے نگر کو ساتھ اپنے بھنور دل میں بنے ہیں باسیوں ...

    مزید پڑھیے

    آگ کے پھول پہ شبنم کے نشاں ڈھونڈو گے

    آگ کے پھول پہ شبنم کے نشاں ڈھونڈو گے تم حقیقت کے لیے وہم و گماں ڈھونڈو گے کون سی آس میں یہ سارا جہاں ڈھونڈو گے ایک آوارہ سی خوشبو کو کہاں ڈھونڈو گے ساتھ کچھ روز کا ہے راستہ چلتے لوگو ہم چلے جائیں گے قدموں کے نشاں ڈھونڈو گے تیر ترکش میں اگر بچ بھی گئے تو کیا ہے مل نہ پائے گی کہیں ...

    مزید پڑھیے

    پھول پتوں کا سلسلہ ہوگا

    پھول پتوں کا سلسلہ ہوگا گھر ہمارا ہرا بھرا ہوگا جانے ور ہے کہ شاب ہے کوئی سب میں رہ کے بھی وہ جدا ہوگا بوجھ لگتا ہے دل پہ پربت سا دیکھ کر بھی وہ چپ رہا ہوگا اب ارادوں کی باگ کو کھولیں قافلہ تو گزر گیا ہوگا چاند سورج کو چھوڑ کر اک دن اپنے ہاتھوں میں اک دیا ہوگا جو لگائے گا سوچ ...

    مزید پڑھیے

تمام