ذرا نگاہ اٹھاؤ کہ غم کی رات کٹے
ذرا نگاہ اٹھاؤ کہ غم کی رات کٹے نظر نظر سے ملاؤ کہ غم کی رات کٹے اب آ گئے ہو تو میرے قریب آ بیٹھو دوئی کے نقش مٹاؤ کہ غم کی رات کٹے شب فراق ہے شمع امید لے آؤ کوئی چراغ جلاؤ کہ غم کی رات کٹے کہاں ہیں ساقی و مطرب کہاں ہے پیر حرم کہاں ہیں سب یہ بلاؤ کہ غم کی رات کٹے کہاں ہو میکدے ...