بہار چشم ترے حسن کی بہار سے لوں
بہار چشم ترے حسن کی بہار سے لوں شمیم لوں تو تری زلف مشکبار سے لوں نہیں ہے کام کسی غیر سے مجھے ہرگز جو کچھ بھی لوں تو یہ لالچ ہے اپنے یار سے لوں مجھے ہے کام اسی سے کسی کو کب جانوں ملے جو ایک سے تو کس لئے ہزار سے لوں نہیں لڑی ہے مری آنکھ دوسرے کی طرف مزہ نظارے کا اس چشم پر خمار سے ...