Chandra Parkash Shad

چندر پرکاش شاد

ممتاز جدید شاعروں میں شامل

One of the prominent modern poets

چندر پرکاش شاد کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    دل سے اک آگ کی دیوار ابھرتی جائے

    دل سے اک آگ کی دیوار ابھرتی جائے زینہ زینہ شب تنہائی اترتی جائے تم سے ملنے کا جو برسوں میں کبھی آئے خیال ہر طرف فاصلوں کی ریت بکھرتی جائے وقت کی چال کو ہم رو کے رہیں کمرے میں اور ادھر رات اندھا دھند گزرتی جائے تپتا صحرا ہے ہر اک شہر اور امید سکوں ایک بدلی ہے جو اوپر سے گزرتی ...

    مزید پڑھیے

    ہر اک امکان تک پسپائی ہے اپنی

    ہر اک امکان تک پسپائی ہے اپنی اور اس کے بعد صف آرائی ہے اپنی سزا سمجھو مجھے اس کھوکھلے پن کی صدا ہر سمت سے لوٹ آئی ہے اپنی جماعت بے جماعت ایک سا ہوں میں کہ صدہا شکل کی تنہائی ہے اپنی اب ان سیرابیوں کا سلسلہ کب تک خبر تو مدتوں تک پائی ہے اپنی پھر اپنے آپ میں گرنے لگا ہوں میں وہی ...

    مزید پڑھیے

    کبھی ہوا نے کبھی اڑتے پتھروں نے کیا

    کبھی ہوا نے کبھی اڑتے پتھروں نے کیا ہمیں تو نشر عجب سی وضاحتوں نے کیا تمام منظر شب ڈھیر ہو گیا دل پر یہ کیا ستم مرے قدموں کی آہٹوں نے کیا ہر ایک چیز لگی ٹوٹتی سی باہر کی کہ جو کیا مرے اندر کے منظروں نے کیا کھلی نہ آنکھ کبھی ایک پل کو صحرا کی اگرچہ شور بہت اڑتی بستیوں نے کیا ادھر ...

    مزید پڑھیے

    کیسا وہ موسم تھا یہ تو سمجھ نہ پائے ہم

    کیسا وہ موسم تھا یہ تو سمجھ نہ پائے ہم شاخ سے جیسے پھل ٹوٹے کچھ یوں لہرائے ہم برسوں سے اک آہٹ پر تھے کان لگائے ہم آج اس موڑ پہ آپ ہی اپنے سامنے آئے ہم ہم سے بچھڑ کر تو نے ہم کو کیسا دیا ہے شاپ آئینے میں اپنی صورت دیکھ نہ پائے ہم پیڑوں کا دھن لوٹ چکے ہیں لوٹنے والے لوگ جسم پہ مل کر ...

    مزید پڑھیے

    سبھی سمتوں کو ٹھکرا کر اڑی جائے

    سبھی سمتوں کو ٹھکرا کر اڑی جائے کہاں تک جانے گرد گم رہی جائے بچا کر اپنے سائے کو کہاں رکھوں کہ شب تو ہر طرف کو پھیلتی جائے کوئی دیوار ہے تیری سماعت بھی کہ جو آواز آئے لوٹتی جائے نہ پہروں لکھ سکوں میں کوئی بات اپنی عجب سی گرد کاغذ پر جمی جائے اچانک ٹوٹ جائے قصر تنہائی کوئی آواز ...

    مزید پڑھیے

تمام