ہر آرزو میں رنگ ہے باغ و بہار کا
ہر آرزو میں رنگ ہے باغ و بہار کا کانٹا بھی ایک پھول ہے اس خار زار کا کچھ اس طرح سے آؤ کہ دل کو خبر نہ ہو کچھ وصل میں بھی لطف رہے انتظار کا بوئے وفا نہ ڈھونڈھئے لالہ کے داغ میں کیا یہ بھی کوئی دل ہے کسی دل فگار کا لغزش ہوئی تو پاؤں پہ ساقی کے گر پڑے بے ہوشیوں سے کام لیا ہوشیار ...