Chakbast Brij Narayan

چکبست برج نرائن

ممتاز قبل از جدید شاعر۔ راماین پر اپنی نظم کے لئے مشہور۔ ضرب المثل شعر زندگی کیا ہے عناصر میں ظہور ترتیب۔ موت کیا ہے انہی اجزا کا پریشان ہونا، کے خالق

Leading early 20th century poet. Famous for his Nazm on Ramayan. Wrote oft-quoted sher 'Zindagi kya hai anasir men zahur-e-tartib…'.

چکبست برج نرائن کی غزل

    مری بے خودی ہے وہ بے خودی کہ خودی کا وہم و گماں نہیں

    مری بے خودی ہے وہ بے خودی کہ خودی کا وہم و گماں نہیں یہ سرور ساغر مے نہیں یہ خمار خواب گراں نہیں جو ظہور عالم ذات ہے یہ فقط ہجوم صفات ہے ہے جہاں کا اور وجود کیا جو طلسم وہم و گماں نہیں یہ حیات عالم خواب ہے نہ گناہ ہے نہ ثواب ہے وہی کفر و دیں میں خراب ہے جسے علم راز جہاں نہیں نہ وہ ...

    مزید پڑھیے

    درد دل پاس وفا جذبۂ ایماں ہونا

    درد دل پاس وفا جذبۂ ایماں ہونا آدمیت ہے یہی اور یہی انساں ہونا نو گرفتار بلا طرز وفا کیا جانیں کوئی نا شاد سکھا دے انہیں نالاں ہونا روکے دنیا میں ہے یوں ترک ہوس کی کوشش جس طرح اپنے ہی سائے سے گریزاں ہونا زندگی کیا ہے عناصر میں ظہور ترتیب موت کیا ہے انہیں اجزا کا پریشاں ...

    مزید پڑھیے

    کبھی تھا ناز زمانہ کو اپنے ہند پہ بھی (ردیف .. ن)

    کبھی تھا ناز زمانہ کو اپنے ہند پہ بھی پر اب عروج وہ علم و کمال و فن میں نہیں رگوں میں خوں ہے وہی دل وہی جگر ہے وہی وہی زباں ہے مگر وہ اثر سخن میں نہیں وہی ہے بزم وہی شمع ہے وہی فانوس فدائے بزم وہ پروانے انجمن میں نہیں وہی ہوا وہی کوئل وہی پپیہا ہے وہی چمن ہے پہ وہ باغباں چمن میں ...

    مزید پڑھیے

    فنا کا ہوش آنا زندگی کا درد سر جانا

    فنا کا ہوش آنا زندگی کا درد سر جانا اجل کیا ہے خمار بادۂ ہستی اتر جانا عزیزان وطن کو غنچہ و برگ و ثمر جانا خدا کو باغباں اور قوم کو ہم نے شجر جانا عروس جاں نیا پیراہن ہستی بدلتی ہے فقط تمہید آنے کی ہے دنیا سے گزر جانا مصیبت میں بشر کے جوہر مردانہ کھلتے ہیں مبارک بزدلوں کو گردش ...

    مزید پڑھیے

    زباں کو بند کریں یا مجھے اسیر کریں (ردیف .. ے)

    زباں کو بند کریں یا مجھے اسیر کریں مرے خیال کو بیڑی پنہا نہیں سکتے یہ کیسی بزم ہے اور کیسے اس کے ساقی ہیں شراب ہاتھ میں ہے اور پلا نہیں سکتے یہ بیکسی بھی عجب بیکسی ہے دنیا میں کوئی ستائے ہمیں ہم ستا نہیں سکتے کشش وفا کی انہیں کھینچ لائی آخر کار یہ تھا رقیب کو دعویٰ وہ آ نہیں ...

    مزید پڑھیے

    نئے جھگڑے نرالی کاوشیں ایجاد کرتے ہیں

    نئے جھگڑے نرالی کاوشیں ایجاد کرتے ہیں وطن کی آبرو اہل وطن برباد کرتے ہیں ہوا میں اڑ کے سیر عالم ایجاد کرتے ہیں فرشتے دنگ ہیں وہ کام آدم زاد کرتے ہیں نیا مسلک نیا رنگ سخن ایجاد کرتے ہیں عروس شعر کو ہم قید سے آزاد کرتے ہیں متاع پاس غیرت بوالہوس برباد کرتے ہیں لب خاموش کو شرمندۂ ...

    مزید پڑھیے

    کچھ ایسا پاس غیرت اٹھ گیا اس عہد پر فن میں

    کچھ ایسا پاس غیرت اٹھ گیا اس عہد پر فن میں کہ زیور ہو گیا طوق غلامی اپنی گردن میں شجر سکتے میں ہیں خاموش ہیں بلبل نشیمن میں سدھارا قافلہ پھولوں کا سناٹا ہے گلشن میں گراں تھی دھوپ اور شبنم بھی جن پودوں کو گلشن میں تری قدرت سے وہ پھولے پھلے صحرا کے دامن میں ہوائے تازہ دل کو خود ...

    مزید پڑھیے

    انہیں یہ فکر ہے ہر دم نئی طرز جفا کیا ہے

    انہیں یہ فکر ہے ہر دم نئی طرز جفا کیا ہے ہمیں یہ شوق ہے دیکھیں ستم کی انتہا کیا ہے گنہگاروں میں شامل ہیں گناہوں سے نہیں واقف سزا کو جانتے ہیں ہم خدا جانے خطا کیا ہے یہ رنگ بیکسی رنگ جنوں بن جائے گا غافل سمجھ لے یاس و حرماں کے مرض کی انتہا کیا ہے نیا بسمل ہوں میں واقف نہیں رسم ...

    مزید پڑھیے

    فنا نہیں ہے محبت کے رنگ و بو کے لئے

    فنا نہیں ہے محبت کے رنگ و بو کے لئے بہار عالم فانی رہے رہے نہ رہے جنون حب وطن کا مزا شباب میں ہے لہو میں پھر یہ روانی رہے رہے نہ رہے رہے گی آب و ہوا میں خیال کی بجلی یہ مشت خاک ہے فانی رہے رہے نہ رہے جو دل میں زخم لگے ہیں وہ خود پکاریں گے زباں کی سیف بیانی رہے رہے نہ رہے دلوں میں ...

    مزید پڑھیے

    دل کیے تسخیر بخشا فیض روحانی مجھے

    دل کیے تسخیر بخشا فیض روحانی مجھے حب قومی ہو گیا نقش سلیمانی مجھے منزل عبرت ہے دنیا اہل دنیا شاد ہیں ایسی دلجمعی سے ہوتی ہے پریشانی مجھے جانچتا ہوں وسعت دل حملۂ غم کے لیے امتحاں ہے رنج و حرماں کی فراوانی مجھے حق پرستی کی جو میں نے بت پرستی چھوڑ کر برہمن کہنے لگے الحاد کا بانی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2