دریا کے کنارے
پانی بہتا چلتا ہے کچھ دکھ سہتا چلتا ہے سناٹا سا کچھ چھایا ہے پانی کچھ مرجھایا ہے لہریں ہیں کچھ میلی میلی موجیں ہیں کچھ پھیلی پھیلی تارے جھک جھک پڑتے ہیں پتے چپ چپ جھڑتے ہیں ابر کے ٹکڑے اڑتے ہیں کٹتے ہیں پھر جڑتے ہیں تارے جھم جھم ہوتے ہیں طائر چپکے سوتے ہیں شاخیں سر بہ گریباں ...