بھاسکر شکلا کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    آئے گا کہہ کر گیا تھا پھر مگر آیا نہیں

    آئے گا کہہ کر گیا تھا پھر مگر آیا نہیں منتظر میں رہ گیا وہ لوٹ کر آیا نہیں اک نظر آیا نظر وہ پھر نظر سے چھپ گیا پھر نظر کو اک نظر بھی وہ نظر آیا نہیں زندگی کے راستے پر طے کیا لمبا سفر پر سفر میں زندگی کے ہم سفر آیا نہیں ایک ڈر اکثر ڈراتا ہے مجھے بھی آج تک آج تک کیوں دل میں میرے ...

    مزید پڑھیے

    اس نے بولا یار چھپا کر رکھنا تم

    اس نے بولا یار چھپا کر رکھنا تم ہم دونوں کا پیار چھپا کر رکھنا تم جو میری صورت سے ملتے جلتے ہوں وہ سارے اشعار چھپا کر رکھنا تم سیدھے ہاں مت کرنا میں مر جاؤں گا تھوڑا یہ اقرار چھپا کر رکھنا تم مشکل سے آتا ہے اور اڑ جاتا ہے اس ہفتے اتوار چھپا کر رکھنا تم بچہ ہے وہ اور بچے ضد کرتے ...

    مزید پڑھیے

    کہاں آفاق سارا چاہیے تھا

    کہاں آفاق سارا چاہیے تھا ہمیں بس اک ستارہ چاہیے تھا جہاں دیکھوں وہاں آؤ نظر تم نظر کو وہ نظارہ چاہیے تھا میری خاموشیوں کا تو سبب تھا مجھے تیرا اشارہ چاہیے تھا دوبارہ چاہتا تھا عشق کرنا مجھے تو ہی دوبارہ چاہیے تھا غزل لکھنے لگا فرقت میں تیری کوئی دل کش سہارا چاہیے تھا

    مزید پڑھیے

    نہ مسجد ہے کوئی نہ چرچ ہے نہ کوئی مندر ہے

    نہ مسجد ہے کوئی نہ چرچ ہے نہ کوئی مندر ہے اگر گھر ہے کہیں اس کا تو تیرے دل کے اندر ہے زمانے کی نظر کو وہ بھلا آئے نظر کیسے نہ اس کا رنگ ہے نہ روپ ہے نہ کوئی پیکر ہے پرندوں میں چہکتا ہے گلوں میں وہ مہکتا ہے ہے اس کی ہی اداکاری جو یہ قدرت کا منظر ہے میں ہندو ہوں مسلماں تم یہ ہیں ...

    مزید پڑھیے

    میں کیسے مان لوں کہ عشق بس اک بار ہوتا ہے

    میں کیسے مان لوں کہ عشق بس اک بار ہوتا ہے تجھے جتنی دفعہ دیکھوں مجھے ہر بار ہوتا ہے فقط کٹنے کو یوں بھی کٹ رہی ہے زندگی لیکن وہی ہے زندگی جس پل ترا دیدار ہوتا ہے تجھے پانے کی حسرت اور ڈر نا کامیابی کا انہیں دو تین باتوں سے یہ دل دو چار ہوتا ہے اگر ہے عشق سچا تو نگاہوں سے بیاں ...

    مزید پڑھیے