Bharat Angara

بھارت انگارا

بھارت انگارا کی غزل

    جانے کیا کچھ سن کر لوٹا

    جانے کیا کچھ سن کر لوٹا چپ ہے وہ جب سے گھر لوٹا بچپن کا ہر ننھا سپنا تھک کر بوڑھا ہو کر لوٹا وہ بھی آگ بجھانے نکلا وہ بھی ہاتھ جلا کر لوٹا جانے کیا ساحل سے کہہ کر الٹے پاؤں سمندر لوٹا

    مزید پڑھیے