جانے کیا کچھ سن کر لوٹا بھارت انگارا 07 ستمبر 2020 شیئر کریں جانے کیا کچھ سن کر لوٹا چپ ہے وہ جب سے گھر لوٹا بچپن کا ہر ننھا سپنا تھک کر بوڑھا ہو کر لوٹا وہ بھی آگ بجھانے نکلا وہ بھی ہاتھ جلا کر لوٹا جانے کیا ساحل سے کہہ کر الٹے پاؤں سمندر لوٹا