Betab Dehlvi

بیتاب دہلوی

بیتاب دہلوی کی غزل

    قصہ وصل دلا لب پہ تو لانا نہ کہیں

    قصہ وصل دلا لب پہ تو لانا نہ کہیں مجھ کو ڈر ہے کوئی سن لے یہ فسانہ نہ کہیں چھوڑے جاتا ہوں نشانی میں ترے پاس یہ دل جس طرح چاہے تو رکھیو پہ گنوانا نہ کہیں میں لگاوٹ جو لگا کرنے تو بولا وہ شوخ باتوں باتوں میں مجھے ہاتھ لگانا نہ کہیں میری وحشت سے منادی ہے یہ ناکوں پر آج دیکھیو شہر ...

    مزید پڑھیے