Bekal Utsahi

بیکل اتساہی

ممتاز مقبول شاعر جنہیں ’اتساہی‘ کا تخلص جواہر لال نہرو نے دیا تھا۔ اردو شاعری کو ہندی سے قریب لانے کے لئے معروف

Leading popular poet who got the pseudonym Utsahi from Jawahar Lal Nehru, India's first prime Minister. Known for extensively using words of Awadhi language. Famous for his Nazm 'Ai Meri Jan-e-ghazal….'.

بیکل اتساہی کی غزل

    خود اپنے جرم کا مجرم کو اعتراف نہ تھا

    خود اپنے جرم کا مجرم کو اعتراف نہ تھا مگر یہ جذبہ بنام جنوں معاف نہ تھا پگھل تو سکتا ہے لوہا نگاہ عزم تو ہو یہ پہلے قید کی دیوار میں شگاف نہ تھا حسد کی گرد تھیں بغض اور نفرت کی مرے وجود پہ ایسا کوئی غلاف نہ تھا الجھ رہے ہیں بہت لوگ میری شہرت سے کسی کو یوں تو کوئی مجھ سے اختلاف نہ ...

    مزید پڑھیے

    تو پہلے میرا ہی حال تباہ لکھ لیجے

    تو پہلے میرا ہی حال تباہ لکھ لیجے پھر اپنے آپ کو عالم پناہ لکھ لیجے کتاب صحرا میں ذکر آئے جب سمندر کا مری حیات کسی کی نگاہ لکھ لیجے دیوں کے قتل پہ سورج کی ہر کرن چپ ہے اس احتیاط کو جشن سیاہ لکھ لیجے لبوں پہ امن کے نغمے دلوں میں جنگ کی آگ شکست عزم بنام سپاہ لکھ لیجے وہ میرے قتل ...

    مزید پڑھیے

    اداس کاغذی موسم میں رنگ و بو رکھ دے

    اداس کاغذی موسم میں رنگ و بو رکھ دے ہر ایک پھول کے لب پر مرا لہو رکھ دے زبان گل سے چٹانیں تراشنے والے نگار و نقش میں آسائش نمو رکھ دے سنا ہے اہل خرد پھر چمن سجائیں گے جنوں بھی جیب و گریباں پئے رفو رکھ دے شفق ہے پھول ہے دیپک ہے چاند بھی ہے مگر انہیں کے ساتھ کہیں ساغر و سبو رکھ ...

    مزید پڑھیے

    یوں تو کہنے کو تری راہ کا پتھر نکلا

    یوں تو کہنے کو تری راہ کا پتھر نکلا تو نے ٹھوکر جو لگا دی تو مرا سر نکلا لوگ تو جا کے سمندر کو جلا آئے ہیں میں جسے پھونک کر آیا وہ مرا گھر نکلا ایک وہ شخص جو پھولوں سے بھرے تھا دامن ہر کف گل میں چھپائے ہوئے خنجر نکلا یوں تو الزام ہے طوفاں پہ ڈبو دینے کا تہہ میں دریا کی مگر ناؤ کا ...

    مزید پڑھیے

    نئے زمانے میں اب یہ کمال ہونے لگا

    نئے زمانے میں اب یہ کمال ہونے لگا کہ قتل کر کے بھی قاتل نہال ہونے لگا مری تباہی کا باعث جو ہے زمانے سے اسی کو اب مرا کاہے خیال ہونے لگا ہوائے عشق نے بھی گل کھلائے ہیں کیا کیا جو میرا حال تھا وہ تیرا حال ہونے لگا شب فراق وہ کیسا تھا جشن یادوں کا کہ جس کا ذکر بھی بعد وصال ہونے ...

    مزید پڑھیے

    طنز کی تیغ مجھی پر سبھی کھینچے ہوں گے

    طنز کی تیغ مجھی پر سبھی کھینچے ہوں گے آپ جب اور مرے اور نگیچے ہوں گے آئنہ پوچھے گا جب رات کہاں تھے صاحب اپنی بانہوں میں وہ اپنے ہی کو بھینچے ہوں گے جس طرف چاہئے گا آپ چلے جائیے گا سامنے چاند کے ہم آنکھوں کو میچے ہوں گے آج پھر گزریں گے قاتل کی گلی سے ہم لوگ آج پھر بند مکانوں کے ...

    مزید پڑھیے

    بھیتر بسنے والا خود باہر کی سیر کرے مولیٰ خیر کرے

    بھیتر بسنے والا خود باہر کی سیر کرے مولیٰ خیر کرے اک مورت کو چاہے پھر کعبے کو دیر کرے مولیٰ خیر کرے عشق وشق یہ چاہت واہت من کا بھلاوا پھر من بھی اپنا کیا یار یہ کیسا رشتہ جو اپنوں کو غیر کرے مولیٰ خیر کرے ریت کا تودا آندھی کی فوجوں پر تیر چلائے ٹہنی پیڑ چبائے چھوٹی مچھلی دریا ...

    مزید پڑھیے

    نہ چلمنوں کی حسیں سرسراہٹیں ہوں گی

    نہ چلمنوں کی حسیں سرسراہٹیں ہوں گی نہ ہوں گے ہم تو کہاں جگمگاہٹیں ہوں گی میں ایک بھنورا ترے باغ میں رہوں نہ رہوں کسے نصیب مری گنگناہٹیں ہوں گی کواڑ بند کرو تیرہ بختو سو جاؤ گلی میں یوں ہی اجالوں کی آہٹیں ہوں گی نہ پوچھ پائیں گے احوال بے بسی وہ بھی مرے لبوں پہ اگر کپکپاہٹیں ہوں ...

    مزید پڑھیے

    نظر کی فتح کبھی قلب کی شکست لگے

    نظر کی فتح کبھی قلب کی شکست لگے مری حیات پرائے کا بند و بست لگے نہ وہ نقوش نہ حسن کشش کی بات رہی صنم فروش بھی جیسے خدا پرست لگے ابھی ملا تھا ابھی پھر بچھڑ گیا کوئی یہ حادثہ بھی حکایات بود و ہست لگے فرشتے دیکھ رہے ہیں زمین و چرخ کا ربط یہ فاصلہ بھی تو انساں کی ایک جست لگے وہاں ...

    مزید پڑھیے

    رہین آس رہی ہے نہ محو یاس رہی

    رہین آس رہی ہے نہ محو یاس رہی بچھڑ کے تجھ سے مری زیست بدحواس رہی جو رند آیا تری بزم میں ہوا سیراب وہ تشنہ کام رہا میں کہ جس کو پیاس رہی تری نگاہ کرم نے وہ گل کھلائے ہیں چمن میں فصل بہاراں اداس اداس رہی ہر ایک لحظہ مری دھڑکنوں میں چبھتی تھی عجیب چیز مرے دل کے آس پاس رہی مئے نشاط ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2