ہمیں ہیں مشق ستم ہائے آسماں کے لئے
ہمیں ہیں مشق ستم ہائے آسماں کے لئے چنے گئے ہیں ہمیں یاس جاوداں کے لئے قسم خدا کی نہیں شوق زندگی ہم کو ہمیں یہ چاہئے اس حسن جاں ستاں کے لئے اضافہ اور غم جاں ستاں میں ہوتا ہے اثر بنا ہی نہیں ہے مری فغاں کے لئے خبر نہیں مرا تنکوں کا ایک جا کرنا ہے بجلیوں کے لئے یا کہ آشیاں کے ...