Basit Bhopali

باسط بھوپالی

بھوپال کے مشہور شاعر، عشقیہ جذبات سے لبریز شاعری کے ساتھ سیاسی نظمیں بھی کہیں

A famous poet from Bhopal, wrote poems of love and political concerns

باسط بھوپالی کی غزل

    محبت کی انتہا چاہتا ہوں

    محبت کی انتہا چاہتا ہوں انہیں حاصل ابتدا چاہتا ہوں اسے برملا دیکھنا چاہتا ہوں ادب اے محبت یہ کیا چاہتا ہوں غم عشق کا سلسلا چاہتا ہوں میں تجھ تک ترا واسطا چاہتا ہوں کرم ہائے نا مستقل کا گلہ کیا ستم ہائے بے انتہا چاہتا ہوں وہ گھبرا کے جس پر نظر ڈال ہی دیں میں وہ قلب شورش ادا ...

    مزید پڑھیے

    نہیں یہ جلوہ ہائے راز عرفاں دیکھنے والے

    نہیں یہ جلوہ ہائے راز عرفاں دیکھنے والے تمہیں کب دیکھتے ہیں کفر و ایماں دیکھنے والے خدا رکھے ترے غم کا بہت نازک زمانہ ہے سحر دیکھیں نہ دیکھیں شام ہجراں دیکھنے والے یہ کس نے لا کے رکھ دی سامنے تصویر محشر کی ابھی چونکے ہی تھے خواب پریشاں دیکھنے والے کہاں تک آئینہ دار تجلیات خود ...

    مزید پڑھیے

    کچھ صلہ ہی نہ ملا عشق میں جل جانے کا

    کچھ صلہ ہی نہ ملا عشق میں جل جانے کا شمع نے لوٹ لیا سوز بھی پروانے کا ضبط فریاد کی بے سود توقع دل سے ظرف کیوں دیکھیے ٹوٹے ہوئے پیمانے کا میرا مٹنا نہیں آسان محبت کی قسم موت ہے نام ترے دل سے اتر جانے کا حشر تک روئے گی دنیائے محبت مجھ کو سلسلہ ختم نہ ہوگا مرے افسانے کا موت کی نیند ...

    مزید پڑھیے

    وارفتگیٔ عشق نہ جائے تو کیا کریں

    وارفتگیٔ عشق نہ جائے تو کیا کریں تیرا بھی اب خیال نہ آئے تو کیا کریں خود شرم عشق دل کو مٹائے تو کیا کریں ان تک نگاہ شوق نہ جائے تو کیا کریں مے خواریاں گناہ سہی ساقیٔ ازل جب ابر جھوم جھوم کے آئے تو کیا کریں یہ دیر وہ حرم یہ کلیسا وہ مے کدہ اپنی طرف ہر ایک بلائے تو کیا کریں ممکن ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2