محبت کی انتہا چاہتا ہوں
محبت کی انتہا چاہتا ہوں انہیں حاصل ابتدا چاہتا ہوں اسے برملا دیکھنا چاہتا ہوں ادب اے محبت یہ کیا چاہتا ہوں غم عشق کا سلسلا چاہتا ہوں میں تجھ تک ترا واسطا چاہتا ہوں کرم ہائے نا مستقل کا گلہ کیا ستم ہائے بے انتہا چاہتا ہوں وہ گھبرا کے جس پر نظر ڈال ہی دیں میں وہ قلب شورش ادا ...