Basit Bhopali

باسط بھوپالی

بھوپال کے مشہور شاعر، عشقیہ جذبات سے لبریز شاعری کے ساتھ سیاسی نظمیں بھی کہیں

A famous poet from Bhopal, wrote poems of love and political concerns

باسط بھوپالی کی غزل

    ہر طرف سوز کا انداز جداگانہ ہے

    ہر طرف سوز کا انداز جداگانہ ہے مطمئن شمع ہے یا رقص میں پروانہ ہے برتر از وہم و تصور مرا مے خانہ ہے زندگی کیا ہے مری لغزش مستانہ ہے وہ جو اک شوق جنوں ساز کا افسانہ ہے آنکھ شاید کہے دل تو ابھی دیوانہ ہے ہوش آیا نہ کبھی میں نے جنوں کو سمجھا داور حشر یہیں تک مرا افسانہ ہے اب نگہ ان ...

    مزید پڑھیے

    شوق کو بے ادب کیا عشق کو حوصلہ دیا

    شوق کو بے ادب کیا عشق کو حوصلہ دیا عذر نگاہ دوست نے جرم نظر سکھا دیا آہ وہ بد نصیب آہ نالۂ عندلیب آہ میرا فسانۂ الم جیسے مجھے سنا دیا ٹوٹ سکا نہ پستئ فکر و نظر کا سلسلہ دام نہ قفس کو ہم نے خود دام و قفس بنا دیا میرے مذاق دید کی شرم اسی کے ہاتھ ہے جس نے شعاع حسن کو حسن نظر بنا ...

    مزید پڑھیے

    ان کا برباد کرم کہنے کے قابل ہو گیا

    ان کا برباد کرم کہنے کے قابل ہو گیا درد پہلو میں جہاں بھی تھا وہیں دل ہو گیا بارہا دیکھا ہے دل نے او مرے محو خرام حشر اٹھا اور ترے قدموں میں شامل ہو گیا دل جہاں اچھلا فضائے دو جہاں پر چھا گیا عرصۂ کونین جب سمٹا مرا دل ہو گیا بے خبر رہنا ہی اچھا اس جہان غیر میں مٹ گیا جو واقف ...

    مزید پڑھیے

    عشق ستم پرست کیا حسن ستم شعار کیا

    عشق ستم پرست کیا حسن ستم شعار کیا ہم بھی انہیں کے ہیں تو پھر اپنا بھی اعتبار کیا عشرت زیست کی قسم عشرت مستعار کیا غم بھی جو مستقل نہ ہو غم کا بھی اعتبار کیا مٹتی ہوئی حیات کیا لٹتی ہوئی بہار کیا یعنی قریب صبح غم شمع کا اعتبار کیا یاد سے ان کی کام رکھ درد کا اہتمام رکھ موت بھی آ ...

    مزید پڑھیے

    سب کائنات حسن کا حاصل لئے ہوئے

    سب کائنات حسن کا حاصل لئے ہوئے بیٹھا ہوں دل میں عشق کی محفل لئے ہوئے اک اک نظر فریبیٔ ساحل لئے ہوئے ہر موج سامنے ہے مرا دل لئے ہوئے سرمایۂ نشاط غم دل لئے ہوئے ہوں یعنی کیف عشق کا حاصل لئے ہوئے پھر کشتیٔ حیات ہے گرداب غم کے ساتھ طوفان بے نیازیٔ ساحل لئے ہوئے جی چاہتا ہے تھک کے ...

    مزید پڑھیے

    کسی کے نقش قدم کا نشاں نہیں ملتا

    کسی کے نقش قدم کا نشاں نہیں ملتا وہ رہ گزر ہوں جسے کارواں نہیں ملتا قدم قدم پہ تری راہ میں فلک حائل مجھے تلاش سے بھی آسماں نہیں ملتا انہیں طریقۂ لطف و کرم نہیں معلوم ہمیں سلیقۂ آہ و فغاں نہیں ملتا عروس دہر کو غازہ بھی چاہئے لیکن غبار جادۂ امن و اماں نہیں ملتا دھڑک رہا ہے ہر ...

    مزید پڑھیے

    میرے رونے پر کسی کی چشم گریاں ہائے ہائے

    میرے رونے پر کسی کی چشم گریاں ہائے ہائے وہ گل تر وہ فضائے شبنمستاں ہائے ہائے وہ کسی کی یاد پیہم شام ہجراں ہائے ہائے ہر نفس وقف نوا ہائے پریشاں ہائے ہائے دل پہ درد عشق کا ایک ایک احساں ہائے ہائے جان کی صورت میں کوئی دشمن جاں ہائے ہائے صبح ہجراں بد تر از شبہائے ہجراں ہائے ...

    مزید پڑھیے

    جیسے بھی یہ دنیا ہے جو کچھ بھی زمانا ہے

    جیسے بھی یہ دنیا ہے جو کچھ بھی زمانا ہے سب تیری کہانی ہے سب میرا فسانا ہے اک برق سیہ مستی اک شعلۂ مدہوشی مینا سے گرانا ہے ساغر سے اٹھانا ہے تم تک نہ پہنچ جائے لو شمع محبت کی جب طور کو پھونکا تھا اب دل کو جلانا ہے محدود زباں کب تک افسانہ محبت کا آنکھوں سے بھی کہنا ہے دل سے بھی ...

    مزید پڑھیے

    کوئی معیار محبت نہ رہا میرے بعد

    کوئی معیار محبت نہ رہا میرے بعد ہر طرف عام ہیں خاصان وفا میرے بعد سلسلہ ان کے ستم کا نہ رہا میرے بعد بدلا بدلا سا ہے دستور جفا میرے بعد کون پہنے گا گلے میں تری الفت کی کمند کس کے سر ہوگی تری زلف دوتا میرے بعد ہوں گی قربان ترے رخ پہ نگاہیں کس کی چاند ہو جائے گا ہالے سے جدا میرے ...

    مزید پڑھیے

    حیات و موت کا اک سلسلا ہے

    حیات و موت کا اک سلسلا ہے محبت انتہا تک ابتدا ہے میں کیا جانوں کہ باب توبہ کیا ہے ابھی تو میکدے کا در کھلا ہے ذرا پھر دل پہ نظریں ڈال دیجے چراغ آرزو خاموش سا ہے عطا کر دی تمہاری آرزو نے وہ اک دنیا جو دنیا سے جدا ہے حسیں ہوں لاکھ دنیا کے مناظر وہ کیا دیکھے جو تم کو دیکھتا ہے نظر ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2