Bashiruddin Ahmad Dehlvi

بشیر الدین احمد دہلوی

ممتاز ادبی شخصیت ،شاعر،نثار،دکن اور دلی کی تاریخ پر اپنی یادگار کتابوں کے لیے مشہور

Prominent literary figure known for his monumental book on Delhi's history

بشیر الدین احمد دہلوی کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    ذوق الفت اب بھی ہے راحت کا ارماں اب بھی ہے

    ذوق الفت اب بھی ہے راحت کا ارماں اب بھی ہے دل پریشاں روح ترساں چشم گریاں اب بھی ہے کب سنبھالے سے سنبھلتا ہے دل پر اضطراب آہ سوزاں لب پر اب بھی سینہ بریاں اب بھی ہے سعی کوشش کے لیے میدان ہے اب بھی فراخ عزم راسخ کی ضرورت ہم کو ہاں ہاں اب بھی ہے تخم میں روئیدگی ہر نخل میں ...

    مزید پڑھیے

    کون کہتا ہے نسیم سحری آتی ہے

    کون کہتا ہے نسیم سحری آتی ہے نکہت گل میں بسی ایک پری آتی ہے شوق سے ظلم کرو شوق سے دو تم آزار یہ سمجھ لو مجھے بھی نوحہ گری آتی ہے کوئی کہتا ہے کہ آتا ہے دکھانا دل کا کوئی کہتا ہے تمہیں چارہ گری آتی ہے درد الفت کو بڑھا کر وہ گھٹا دیتے ہیں چاک دل کیوں نہ کریں بخیہ گری آتی ہے جھوٹ سے ...

    مزید پڑھیے

    جب ملیں گے کہ اب ملیں گے آپ

    جب ملیں گے کہ اب ملیں گے آپ نہیں معلوم کب ملیں گے آپ جائیے جائیے خدا حافظ دیکھیے بچھڑے کب ملیں گے آپ حشر میں آپ ہی ملیں گے کیا ایک سے ایک سب ملیں گے آپ ہوگا میرے لیے وہ عید کا دن آپ سے آ کے جب ملیں گے آپ عہد کے ساتھ یہ بھی ہو ارشاد کس طرح اور کب ملیں گے آپ زندگی میں تو مل نہیں ...

    مزید پڑھیے

    لڑ ہی جائے کسی نگار سے آنکھ

    لڑ ہی جائے کسی نگار سے آنکھ کاش ٹھہرے کہیں قرار سے آنکھ کچھ محبت ہے کچھ مروت ہے آج پڑتی ہے مجھ پہ پیار سے آنکھ چلتے رہتے ہیں خوب تیر نگاہ باز آتی نہیں شکار سے آنکھ ٹکٹکی سے کہاں ملی فرصت آ گئی عاجز انتظار سے آنکھ کیا پڑی ہے بلا کو اس کی عرض کیوں ملائے امیدوار سے آنکھ کوئی ...

    مزید پڑھیے

    وہ اپنے مطلب کی کہہ رہے ہیں زبان پر گو ہے بات میری

    وہ اپنے مطلب کی کہہ رہے ہیں زبان پر گو ہے بات میری ہے چت بھی ان کی ہے پٹ بھی ان کی ہے جیت ان کی ہے مات میری کبھی وہ ملتا ہے دشمنوں سے کبھی وہ ملتا ہے مجھ سے آ کر جو دن ہے میرا تو رات ان کی جو دن ہے ان کا تو رات میری کبھی ہے تولہ کبھی ہے ماشہ کبھی ہیں ناخوش کبھی ہیں وہ خوش قرار ان کو ...

    مزید پڑھیے

تمام