بشیر بدر کی رباعی

    راحت کا رنگ

    مؤناتھ بھنجن میں مشاعرہ ہورہا تھا ۔ بشیربدر نظامت کررہے تھے ۔ راحت اندوری ‘ جن کا رنگ گہرا سانولا سلونا ہے ، ان کی سرمستی کا دور تھا ، مائیک پر آتے ہی بولے۔ ’’حضرات !میں کل سے بہت خوش ہوں۔ دراصل اپنے رنگ کی وجہ سے شرمندہ شرمندہ رہتا تھا، لیکن بابو جگجیون رام نائب وزیر اعظم کی ...

    مزید پڑھیے

    اعظم گڑھ کے سامعین ، بیکل ، وسیم اور بشیر کی پریشانی

    اعظم گڑھ کے ایک قصبہ میں سامعین کا یہ موڈ ہوگیا کہ پرانی غزل پر پرانا کلام نہیں سنیں گے ۔بیکل اتساہی اور وسیم بریلوی جتنی غزلیں انہیں یاد تھیں‘ سب کا پہلا مصرعہ سنانے لگے اور مجمع سے آواز آتی رہی کہ سنی ہوئی ہے ۔ آخر کار ان لوگوں نے مہلت مانگی کہ جائے قیام سے اپنی اپنی بیاضیں لے ...

    مزید پڑھیے

    شاعری کے تارا مسیح اور امروہہ کے بھٹو

    امروہہ میں مشاعرہ بہت سکون سے چل رہا تھا ۔ شاعر بھی مطمئن اور سننے والے بھی خوش کہ بیچ مجمع سے ایک بہت معقول شخصیت والے صاحب اٹھے اور کھڑے ہوکر عادل لکھنوی کی طرف اشارہ کرکے بولے۔ ’’ڈاکٹر صاحب،وہ شاعر جن کی صورت تارا مسیح(جس جلاد نے وزیر اعظم پاکستان ذوالفقار علی بھٹو کو ...

    مزید پڑھیے

    عیب دار کی قربانی

    جھریا (دھنباد) بہار میں جناب کنور مہندر سنگھ بیدی کی نظامت میں مشاعرہ ہورہا تھا۔مرحوم ناظرخیامی نے اپنے مزاحیہ کلام اور اس سے بھی بہتر گفتگو سے مشاعرہ لوٹ لیا۔ اس کے بعد کنور صاحب خود کھڑے ہوئے اور فرمایا۔ ’’حضرات ناظرنے اپنے فن سے دلوں پر فتح پائی ہے ۔ آپ سب زندگی کی ...

    مزید پڑھیے

    کنور کی دو آنکھیں

    نینی تال کلب میں مشاعرہ ہورہاتھا اور نظامت کررہے تھے جناب کنور مہندر سنگھ بیدی سحر۔ مشاعرے کے اختتام پر جب بشیر بدر اور وسیم بریلوی پڑھنے کے لئے باقی رہ گئے تو انہوں نے اپنی محبت کا اظہار کیا : ’’یہ میری دونوں آنکھیں ہیں ۔ میں کس کو پہلے بلاؤں اور کس کو بعد میں ۔‘‘ بشیربدر خود ...

    مزید پڑھیے