آہن میں ڈھلتی جائے گی اکیسویں صدی
آہن میں ڈھلتی جائے گی اکیسویں صدی پھر بھی غزل سنائے گی اکیسویں صدی بغداد دلی ماسکو لندن کے درمیاں بارود بھی بچھائے گی اکیسویں صدی جل کر جو راکھ ہو گئیں دنگوں میں اس برس ان جھگیوں میں آئے گی اکیسویں صدی تہذیب کے لباس اتر جائیں گے جناب ڈالر میں یوں نچائے گی اکیسویں صدی لے جا ...