Basheeruddin Raaz

بشیر الدین راز

بشیر الدین راز کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    مبتلائے عتاب ہیں ہم لوگ

    مبتلائے عتاب ہیں ہم لوگ اک اسیر عذاب ہیں ہم لوگ اپنے دل کو عتاب ہیں ہم لوگ خود سراسر عذاب ہیں ہم لوگ اپنی بربادی اپنے ہاتھوں کی کیسے خانہ خراب ہیں ہم لوگ اپنا کوئی بھی تو جواب نہیں خود ہی اپنے جواب ہیں ہم لوگ کاش ناکامیاں ہوں پے در پے سمجھو کہ کامیاب ہیں ہم لوگ کہہ رہی ہے ...

    مزید پڑھیے

    جلووں کا ان کے دل کو طلبگار کر دیا

    جلووں کا ان کے دل کو طلبگار کر دیا اے شوق کس بلا میں گرفتار کر دیا اک ہو گیا اضافہ مری زندگی میں اور تم نے جو دل کو مائل آزار کر دیا دل کی مجھے خبر ہے نہ دل کو مری خبر ملتے ہی آنکھ کیا نگہ یار کر دیا دل بستگی کے واسطے دل کو لگایا تھا امید حسرتوں نے اک آزار کر دیا رکھ لی جنوں نے ...

    مزید پڑھیے

    دل جو امیدوار ہوتا ہے

    دل جو امیدوار ہوتا ہے تیر غم کا شکار ہوتا ہے جب ترا انتظار ہوتا ہے دل مرا بے قرار ہوتا ہے یہ ہی فصل جنوں کی ہے تمہید پیرہن تار تار ہوتا ہے آنکھ ملتے ہی اس ستم گر سے تیر سینے کے پار ہوتا ہے مسکراہٹ لبوں پہ ہے ان کے دل مرا اشک بار ہوتا ہے اس کا کرتے ہیں اعتبار کہ جو قابل اعتبار ...

    مزید پڑھیے

    ہوئی مدتیں اے دل حزیں نہ پیام ہے نہ سلام ہے

    ہوئی مدتیں اے دل حزیں نہ پیام ہے نہ سلام ہے کہ اسی کو کہتے ہیں دوستی کہ اسی کا دوستی نام ہے کبھی جائے باد صبا ادھر تو یہ کہنا اس کی بھی ہے خبر بجز ایک غم کے سوا ترے جسے کھانا پینا حرام ہے تو سکون و صبر مٹائے جا غم عشق مجھ کو رلائے جا ہو تڑپ تڑپ کے سحر مجھے یہی درد دل ترا کام ہے میں ...

    مزید پڑھیے