Baqar Agah Vellori

باقر آگاہ ویلوری

جنوبی ہند کے کلاسکی شاعر

Prominent classical poet of South India

باقر آگاہ ویلوری کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    اگرچہ دل کو لے ساتھ اپنے آیا اشک مرا

    اگرچہ دل کو لے ساتھ اپنے آیا اشک مرا نگاہ میں تری ہرگز نہ بھایا اشک مرا میں تیرے ہجر میں جینے سے ہو گیا تھا اداس پہ گرم جوشی سے کیا کیا منایا اشک مرا حذر ضروری ہے اے سرو ناز اس سے تجھے کہ آبشار مژہ کو بہایا اشک مرا ہوا ہے کون سے خورشید رو سے گرم اتنا کہ میرے دل کو جو ایسا جلایا ...

    مزید پڑھیے

    نہیں ہے اشک سے یہ خون ناب آنکھوں میں

    نہیں ہے اشک سے یہ خون ناب آنکھوں میں بھرا ہے رنگ سے تیرے شہاب آنکھوں میں کہاں نکل سکے آنسو نظر کو جائے نہیں رکھا ہوں شکل کو تیری میں داب آنکھوں میں الوہی کس کی تجلی سے ہو گیا ہوں دو چار جھمک رہا ہے سدا ماہتاب آنکھوں میں ہوئے ہیں جب سے وہ کیف نگہ کے آئنہ دار بجائے اشک بھری ہے ...

    مزید پڑھیے

    لب جاں بخش کے میٹھے کا تیرے جو مزہ پایا

    لب جاں بخش کے میٹھے کا تیرے جو مزہ پایا تو چشمہ زندگی کا اپنی لبریز بقا پایا نہ ہوئے کیوں بصد جاں دل مرا مفتوں ترا جاناں کہ ہر جلوے میں تیرے یک کرشمہ میں جدا پایا دوبالا کیوں نہ ہو نشہ دل حیراں کی حیرت کا جو تجھ کو سب میں اور تیرے میں سب کو برملا پایا تری اک گردش مژگاں سے یوں بے ...

    مزید پڑھیے

    زخم اس سوکے کی کاری ہے خدا خیر کرے

    زخم اس سوکے کی کاری ہے خدا خیر کرے لوہو سیلاب سا جاری ہے خدا خیر کرے سیل صہبا کی مرے سر سے گزر گئی یہ ہنوز چشم میں تیری خماری ہے خدا خیر کرے سیر ہوں ہستئ موہوم سے اس طرح کہ اب عدم اس جی کی پیاری ہے خدا خیر کرے کس کے جلوہ کا ہوں زخمی کہ لب زخم کے بیچ خندۂ صبح بہاری ہے خدا خیر ...

    مزید پڑھیے

    رہتا ہے زلف یار مرے من سے من لگا

    رہتا ہے زلف یار مرے من سے من لگا اے ناگ ترے ہاتھ یہ کیا خوب من لگا دیکھا ہے جن نے روئے دل افروز کو ترے بے شک نظر میں باغ ارم اس کی بن لگا سرسبز نت رکھیں گے انہیں میرے اشک و آہ اے نو بہار حسن جو چاہے چمن لگا سینہ سپر کر آؤں گا کوچے میں میں ترے گرچہ رقیب بیٹھے ہیں واں تن سے تن ...

    مزید پڑھیے

تمام