ہمیں راس آنی ہے راہوں کی گٹھری
ہمیں راس آنی ہے راہوں کی گٹھری رکھو پاس اپنی پناہوں کی گٹھری بدل جائے کاش اس حسیں مرحلے پر ہماری تمہاری گناہوں کی گٹھری محبت کی راہیں تھیں ہموار لیکن ہمیں ڈھو نہ پائے نباہوں کی گٹھری تکلف کے سامان بکھرے تھے باہم سو باندھے رہے ہم بھی بانہوں کی گٹھری اجالے کے ہیں ان دنوں دام ...