Badr Wasti

بدر واسطی

بدر واسطی کی نظم

    خبر شاکی ہے

    خبر شاکی ہے تم مجھ کو فقط قصہ سمجھ کر ہی نظر انداز کرتے ہو کبھی سوچا ہے تم نے یہ کہ اک چھوٹے سے قصے نے خبر بننے کے پہلے کیا جتن جھیلے ستم کاٹے کسی بے نام کوچے سے نکل کر سامنے آیا سسکتے اونگھتے لوگوں کو چونکایا بہت کچھ اور بھی کرتا ہوا قصہ خبر کا روپ لیتا ہے مگر تم تو فقط قصہ سمجھ کر ...

    مزید پڑھیے

    نوید سفر

    میں بھی کچھ خواب سر شبر تمنا لے کر سر میں عرفان غم ذات کا سودا لے کر دل میں ارمان نہیں آگ کا دریا لے کر آنکھ میں حسرت دیدار تماشہ لے کر بس یوں ہی اٹھ کے چلا آیا تھا بے رخت سفر گلاب جسموں کے سنگ سانسوں کا سوچتا تھا غزال آنکھوں میں گھر بنانے کی آرزو تھی کسی کی زلفوں میں سر چھپانا بھی ...

    مزید پڑھیے