بدنام نظر کی نظم

    آنکھیں میری کیا ڈھونڈتی ہیں

    آنکھیں میری کیا ڈھونڈھتی ہیں پانی میں یا چٹانوں میں شبنم کے ننھے قطروں میں بارودی دہکتے شعلوں میں گلزاروں میں یا بنجر ریگستانوں میں محفل میں تنہائی میں دوسروں کی انگنائی میں نظموں کے تیکھا پن میں غزلوں کی رعنائی میں میخوانوں کے بند کواڑوں کے پیچھے مندر میں چڑھائے پھولوں ...

    مزید پڑھیے