Aziz Badayuni

عزیز بدایونی

عزیز بدایونی کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    قلب ہستیٔ فگار دیکھ لیا

    قلب ہستیٔ فگار دیکھ لیا آرزو کا مزار دیکھ لیا ہوش گم ہو گئے زمانہ کے زندگی کا خمار دیکھ لیا لب کشا یوں ہوا کوئی غنچہ جیسے اک آبشار دیکھ لیا پھر کوئی بار بار کیوں دیکھے جب تجھے ایک بار دیکھ لیا دامن صبر تار تار ہوا آپ کا انتظار دیکھ لیا زندگی بھی ہمیں عزیزؔ نہیں آرزو کا مزار ...

    مزید پڑھیے

    اٹھو ردائے رعونت کو تار تار کریں

    اٹھو ردائے رعونت کو تار تار کریں خدا کے نام پہ انسانیت سے پیار کریں چلو چمن میں چراغاں بصد وقار کریں بڑھو حیات کے دامن کو لالہ زار کریں نئی فضائیں نئی نکہتیں نئی راہیں گل مراد سے دامن کو مشک بار کریں بھٹک نہ جائے یہ انسان آج راہوں میں نشان منزل مقصود استوار کریں افق کے پار جو ...

    مزید پڑھیے

    بقا صدف کی گہر کے سوا کچھ اور نہیں

    بقا صدف کی گہر کے سوا کچھ اور نہیں وفا شعور بشر کے سوا کچھ اور نہیں غلط غلط کہ محبت فریب ہستی ہے یہ ربط خاص اثر کے سوا کچھ اور نہیں شعاع مہر منور میں ماہ تاباں میں کسی کی پہلی نظر کے سوا کچھ اور نہیں ابھی جنوں کو گزرنا ہے شاہراہوں سے جنوں کی حد ترے در کے سوا کچھ اور نہیں وہ شام ...

    مزید پڑھیے

    مرجھائے ہوئے پھر گل تر دیکھ رہی ہوں

    مرجھائے ہوئے پھر گل تر دیکھ رہی ہوں ناقدرئ ارباب ہنر دیکھ رہی ہوں پھر چشم تغافل سے تری حشر بپا ہے میں گردش دوراں کی نظر دیکھ رہی ہوں مژگاں پہ لرزتے ہوئے اشکوں کے دیے ہیں وابستۂ جاں برق و شرر دیکھ رہی ہوں کیا حسن بصارت میں بصیرت کی کمی ہے کچھ اہل نظر چاک جگر دیکھ رہی ہوں پندار ...

    مزید پڑھیے

    آرزوئے دل ناکام سے ڈر لگتا ہے

    آرزوئے دل ناکام سے ڈر لگتا ہے زندگانی ترے پیغام سے ڈر لگتا ہے پھر کسی جذبۂ گمنام سے ڈر لگتا ہے حسن معصوم پہ الزام سے ڈر لگتا ہے شیشۂ دل پہ کوئی ٹھیس نہ لگنے پائے تلخیٔ مے سے نہیں جام سے ڈر لگتا ہے جس کو آغاز محبت کا نہیں ہے احساس بس اسے عشق کے انجام سے ڈر لگتا ہے وقت کے ساتھ بدل ...

    مزید پڑھیے

تمام