Aziz Ahmad Khan Shafaq

عزیز احمد خاں شفق

عزیز احمد خاں شفق کی غزل

    جنوں نواز سفر کا خیال کیوں آیا

    جنوں نواز سفر کا خیال کیوں آیا کسی کی راہ گزر کا خیال کیوں آیا نہ جانے کون اپاہج بنا رہا ہے ہمیں سفر میں ترک سفر کا خیال کیوں آیا جنوں کو تیری ضرورت کا کیوں ہوا احساس سفر گزار کو گھر کا خیال کیوں آیا بہت دنوں سے ادھر اس کو یاد بھی نہ کیا بہت دنوں سے ادھر کا خیال کیوں آیا یہاں تو ...

    مزید پڑھیے

    ذوق عمل کے سامنے دوری سمٹ گئی

    ذوق عمل کے سامنے دوری سمٹ گئی دروازہ ہم نے کھولا تو دیوار ہٹ گئی بیٹے کو اپنے دیکھ کے اک باپ نے کہا تم ہو گئے جوان مگر عمر گھٹ گئی پہلے تو خود کو دیکھ کے حیرت زدہ ہوئی چڑیا پھر آئینے سے لپک کر چمٹ گئی پتوار بھی اٹھانے کی مہلت نہ مل سکی ایسی چلی ہوائیں کہ کشتی الٹ گئی ناراض ہو ...

    مزید پڑھیے

    خاک و خلا کا حصار اور میں

    خاک و خلا کا حصار اور میں حد نظر تک غبار اور میں شام و سحر انتظار اور میں سلسلۂ اعتبار اور میں بکھرے ہوئے شاہکار اور میں دور تک انتشار اور میں دل میں اترتی ہوئی اس کی یاد عالم بے اختیار اور میں سر پہ گھنی دھوپ کا ہے سائبان پاؤں تلے ریگ زار اور میں

    مزید پڑھیے

    یہی نہیں کہ نظر کو جھکانا پڑتا ہے

    یہی نہیں کہ نظر کو جھکانا پڑتا ہے پلک اٹھاؤں تو اک تازیانہ پڑتا ہے وہ ساتھ میں ہے مگر سب امانتیں دے کر تمام بوجھ ہمیں کو اٹھانا پڑتا ہے میں اس دیار میں بھیجا گیا ہوں سر دے کر قدم قدم پہ جہاں آستانہ پڑتا ہے اندھیرا اتنا ہے اب شہر کے محافظ کو ہر ایک رات کوئی گھر جلانا پڑتا ...

    مزید پڑھیے

    ہر اک فن کار نے جو کچھ بھی لکھا خوب تر لکھا

    ہر اک فن کار نے جو کچھ بھی لکھا خوب تر لکھا ہوا نے پانیوں پر پانیوں نے ریت پر لکھا درخشاں کتنے لمحے کر گیا اک برگ جاں رفتہ شجر سے گر کے اس نے دائروں میں کس قدر لکھا سبک سے رنگ ہلکے دائرے ابھرے ہوئے شوشے کسی نے کتنی فن کاری سے اس کے جسم پر لکھا میں ہوں ظلمت گزیں یہ کھیل ہے تقدیر کا ...

    مزید پڑھیے

    وقت جب راہ کی دیوار ہوا

    وقت جب راہ کی دیوار ہوا کوئی سیلاب نمودار ہوا اس نے پیڑوں سے ہٹا لیں شاخیں باغ میں سے تو کئی بار ہوا میں نے جو دل میں چھپانا چاہا میرے چہرے سے نمودار ہوا ساحلی شام کا پھیلا منظر کچھ لکیروں میں گرفتار ہوا رات اک شخص بہت یاد آیا جس گھڑی چاند نمودار ہوا

    مزید پڑھیے