Azeem Khwaja

عظیم خواجہ

عظیم خواجہ کی نظم

    نظم

    سماں بدلا ہوا بدلی سیاہی رات کی بدلی فضا میں تیرتی اور چیختی بوئے لہو بدلی جو گردش میں ہیں تارے کیا ذرا بھی ان کی رو بدلی نہیں بدلی تمازت دن کی بدلی یا اداسی شام کی بدلی جھلستی دھوپ بدلی نہ سلگتی دوپہر بدلی صبا کی تازگی بدلی نہ خوشبو سحر کی بدلی دعا بدلی اذاں بدلی غریبوں کی فغاں ...

    مزید پڑھیے