جہاں جہاں پر قدم رکھو گے تمہیں ملے گی وہیں اداسی
جہاں جہاں پر قدم رکھو گے تمہیں ملے گی وہیں اداسی یہ راز کچھ اس طرح سمجھ لو مکاں مرا ہے مکیں اداسی سمے کی آنکھوں سے دیکھیے تو ہر اک کھنڈر میں چھپے ملیں گے کہیں پہ بچپن کہیں جوانی کہیں بڑھاپا کہیں اداسی مرے شبستاں کے پاس کوئی بری طرح کل سسک رہا تھا میں اس کے سینے سے لگ کے بولا نہیں ...