نہ جس کا کوئی سہارا ہو وہ کدھر جائے
نہ جس کا کوئی سہارا ہو وہ کدھر جائے نہ آئے موت تو بے موت کیسے مر جائے میں اس خیال سے ان سے گلا نہیں کرتا کہیں نہ پھول سے چہرے کا رنگ اتر جائے تو ہی بتا دے مجھے بے کسیٔ منزل شوق جو راہ سے بھی نہ واقف ہو وہ کدھر جائے ہزاروں طور نہیں چشم معرفت کے لئے جہاں جہاں تری معجز نما نظر ...