Atiiqullah

عتیق اللہ

ممتاز نقاد اور شاعر، دہلی یونیورسٹی میں اردو کے پروفیسر رہے

Prominent critic and poet, worked as professor of Urdu in Delhi University

عتیق اللہ کی نظم

    ابا کے نام

    اس لمحے کہ تم میرے ساتھ ہو خدا میرے نزدیک ہے میں اس کے قدموں پر سر رکھ دیتا ہوں اپنی کمیوں، بدنصیبوں اور بےوقوفیوں کو بھول کر اس کے شفقت بھرے ہاتھوں کا لمس اپنی پیٹھ پر محسوس کرتا ہوں دیکھتے دیکھتے ہرا بھرا درخت بن جاتا ہوں جیسے میں ایک نہیں، کئی زندگی جی رہا ہوں جیسے میں ایک ...

    مزید پڑھیے

    میں کہ تم پہ باز ہوں

    جہاں کہیں سے تم نے اپنے فاصلے اٹھا لیے وہیں سے میری ابتدا ہوئی سیکڑوں نحیف اور نزار ہاتھ آسمان کی طرف اٹھے اور ایک ساتھ اٹھ کے میرے چاروں سمت کئی صفوں میں تن گئے میں تمہارے واسطے تمہارے نام سے ایک ایسے باب کے دہانے پر کھڑا ہوں جو ہزاروں سمتوں کو رجوع ہے میں کہ تم پہ باز ہوں خدائی ...

    مزید پڑھیے

    ہمارے مابین

    ایک خواب سے جب تم دوسرے خواب میں قدم رکھو تو یہ خیال رہے ایک زمین تمہارے اندر بھی اپنے لیے زمین بنا چکی ہے جس پر ہزاروں ننھی ننھی دعاؤں کی بالیاں پھوٹیں گی تم ان دعاؤں کی زبان سمجھنا ان لفظوں کو سننا جنہیں تم نے سفر کے گزشتہ مرحلے میں ادھر ادھر گھما دیا تھا یہ دنیا محض ایک فاصلے ...

    مزید پڑھیے

    کتنا مشکل ہے

    میں سن رہا ہوں میں سن رہا ہوں تمہاری آنکھوں کا شور تمہارے مساموں سے بوند بوند ٹپکتی ہوئی آوازیں تمہاری چھاتیوں کی نیلی نیلی لکیروں کے درمیان کنمناتے ہوئے بچوں کی سرگوشیاں پلک جھپکتے ہی شہر کا شہر ہجرت کر گیا پڑاؤ ڈال دیے گئے وہاں جہاں کوئی موسم نہیں ہوتا درخت پرندوں سے ...

    مزید پڑھیے

    ہم اتنی جلدی میں تھے

    گلی میں گہرا اندھیرا تھا اندھیرے کی لاٹھی کو تھامے ہوئے چور قدموں سے ہم نے اپنی راہ لی تھی ہم اتنی جلدی میں تھے کہ اپنے پاؤں کے نشان تو بریف کیسوں میں بھر لیے مگر پاؤں وہیں چھوڑ دئے ابو نے اپنی عینک بکسے میں رکھ لی آنکھیں میز کی دراز ہی میں چھوڑ آئے اماں نے امام ضامن میرے بازو ...

    مزید پڑھیے

    وہ

    اس میں کتنا گھریلو پن ہے اس کی سانسوں میں نور ہے اور چھاتیاں دودھ سے بھری ہیں اس کی روشن سیاہ آنکھوں کے پالنے میں دوسرا مرد سو رہا ہے، میں جس کی سانسوں کے شور سے بار بار اٹھتا ہوں دیکھتا ہوں تو میرے نزدیک صرف وہ ہے، سوائے اس کے کوئی نہیں ہے، وہ میرے گھر میں ہے اور کس درجہ اجنبی ہے، ...

    مزید پڑھیے