Atif Khan

عاطف خان

عاطف خان کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    میں انسان نوع ہوں میں عیسیٰ نفس ہوں (ردیف .. ا)

    میں انسان نوع ہوں میں عیسیٰ نفس ہوں زمیں سے تمہاری میں پھر کل اٹھوں گا میں آدم ہوں بے جاں سا پتھر نہیں ہوں بھنور سا ہوں صحرا میں پل پل اٹھوں گا ہوں دریا کا پانی کہ جب بھی مروں گا سمندر کی بن کے میں ہلچل اٹھوں گا کبھی کی جو سورج نے وعدہ خلافی یہ ہے میرا وعدہ کے میں جل اٹھوں ...

    مزید پڑھیے

    پہلے تو نیزے خواب میں بویا کریں گے رات دن

    پہلے تو نیزے خواب میں بویا کریں گے رات دن آنکھوں سے اپنی خون پھر دھویا کریں گے رات دن ہم تتلیوں کے پنکھ پہ دھاریں لگا کے نیند کی اک شہر نو کے خواب میں چھوڑا کریں گے رات دن بے دار رہ کر بھی ہمیں خواری ملی سو طے کیا موت آ نہ جائے جب تلک سویا کریں گے رات دن تم اک جواب مختصر کا ہم سے ...

    مزید پڑھیے

    دے کے خود خون کا منظر مجھ کو

    دے کے خود خون کا منظر مجھ کو آج کہتا ہے وہ خنجر مجھ کو کب رہا کوئی ٹھکانہ اپنا اب کہ ڈھونڈھو مرے اندر مجھ کو دیکھ کر میرا شکستہ ہونا کہتا ہے پیر سکندر مجھ کو زخم جاں اور تبسم شیوہ کر گیا وقت قلندر مجھ کو مجھ کو صحرا سا ملا تھا جو کبھی کر گیا وہ ہی سمندر مجھ کو

    مزید پڑھیے

    درمیان گناہ و ثواب آدمی

    درمیان گناہ و ثواب آدمی ہے خود اپنے لئے ہی عذاب آدمی یہ زمیں جس خطا کی بنی تھی سزا میں وہی تو ہوں خانہ خراب آدمی حل معمے کا جیسے معما کوئی بس کہ ہے آدمی کا جواب آدمی دیکھ بے ساختہ عکس گھبرا گیا شیشے کے سامنے بے حجاب آدمی فلسفہ بھی خودی فلسفی بھی خودی آپ طالب ہے آپ ہی کتاب ...

    مزید پڑھیے

    کر کے خواب آنکھ میں پہلے تو وہ لائے خود کو

    کر کے خواب آنکھ میں پہلے تو وہ لائے خود کو اور پھر مجھ کو جگانے کو ستائے خود کو ہے یہ لازم کہ ملائک بھی بشر ہو جائیں اب جو انسان فرشتہ نظر آئے خود کو آخری مرحلہ آیا ہے محبت کا اب اب دیا خود ہی بجھا کر بھی دکھائے خود کو وہ پذیرائی کہیں عشق میں ملتی ہی نہیں جو بھی روٹھا ہے وہ اب ...

    مزید پڑھیے

تمام