مصور کا ہاتھ
مشینوں سے اسے نفرت تھی لیکن کارخانے میں مشینوں کے سوا ان کا کوئی ہمدم نہ ساتھی تھا وہ خوابوں کا مصور جس کے خوابوں میں عموماً تلخیاں بھی رنگ بھرتی تھیں کبھی ماں کی دوا بہنوں کی شادی کبھی یاد وطن کی چاشنی وسکی کی کڑواہٹ تو اس کے اپنے اندر کا مصور اس سے کہتا تھا میں قیدی ہوں مجھے ...