ضبط کی حد سے ہو کے گزرنا سو جانا
ضبط کی حد سے ہو کے گزرنا سو جانا رات گئے تک باتیں کرنا سو جانا روزانا کی دیواروں سے ٹکرا کر ریزہ ریزہ ہو کے بکھرنا سو جانا دن بھر ہجر کے زخموں کی مرہم کاری رات کو تیرے وصل میں مرنا سو جانا مجھ کو یہ آسودہ مزاجی تم نے دی سانسوں کی خوشبو سے سنورنا سو جانا ہونٹوں پر اک بار سجا کر ...