Aslam Rashid

اسلم راشد

اسلم راشد کی غزل

    اک قدم اٹھ گیا روانی میں

    اک قدم اٹھ گیا روانی میں درد پھر آ گیا کہانی میں کوئی تو چاند کو سکھاتا ہے ڈوبنا روز روز پانی میں صرف تو نے نگاہ پھیری ہے موڑ سا آ گیا کہانی میں اس کی آنکھوں میں ڈوب کر دیکھا تشنگی بڑھ گئی ہے پانی میں کچھ دیئے رات بھر رہے روشن ایک جگنو کی میزبانی میں میں اکیلا کھڑا تھا سچ کے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2