دیواروں کو دل سے باہر رکھنے والے
دیواروں کو دل سے باہر رکھنے والے ہم بنجارے کاندھے پر گھر رکھنے والے کوچ کا جب بھی گجر بجے اٹھ کر چل دیں گے بندھا ہوا ہم اپنا بستر رکھنے والے کیسی پروازیں کیسی آزاد فضائیں کنج قفس میں خوش ہیں شہ پر رکھنے والے آنچ سے جگنو کی چٹانیں سلگ رہی ہیں شعلے اگلیں موم کا پیکر رکھنے ...