Asifud Daula

آصف الدولہ

اودھ کے نواب

Nawab of Awadh

آصف الدولہ کے تمام مواد

27 غزل (Ghazal)

    صبا کہیو زبانی میری ٹک اس سرو قامت کو

    صبا کہیو زبانی میری ٹک اس سرو قامت کو کہ جب سے دل لیا آئے نہ پھر صاحب سلامت کو مرے رونے کو سن کر یوں لگا جھنجھلا کے وہ کہنے میاں یہ جان کھانا ہے اٹھا دو اس ملامت کو جو ملنا ہے تو آ جاؤ گلے سے لگ کے سو رہئے نہیں تو کام کیا آؤ گے اے صاحب قیامت کو اٹھائے سو طرح کے ظلم اور جور و جفا ...

    مزید پڑھیے

    کس قدر درد کے شب کرتا تھا مذکور ترا

    کس قدر درد کے شب کرتا تھا مذکور ترا وہ ہی بیمار ترا خستۂ و رنجور ترا بے خبر اب بھی شتابی سے پہنچ ڈرتا ہوں کشتۂ ہجر نہ ہو یہ کہیں مہجور ترا یہ نہ آنے کے بہانے ہیں سبھی ورنہ میاں اتنا تو گھر سے مرے کچھ نہیں گھر دور ترا نیچی نظروں سے تری ڈرتا ہوں کیا کچھ نہ کریں دیکھ لینا تو یہاں ...

    مزید پڑھیے

    آتا ہے تیغ ہاتھ میں وہ جنگجو لیے

    آتا ہے تیغ ہاتھ میں وہ جنگجو لیے جاتا ہوں میں بھی سر کے تئیں روبرو لیے گلزار یک بہ یک جو مہکنے لگا ہے یوں سچ کہہ صبا تو پھرتی ہے یاں کس کی بو لیے سوئے کبھی نہ ساتھ ہمارے خوشی سے تم جاویں گے گور میں یہی ہم آرزو لیے دیتا نہیں ہے چین الٰہی میں کیا کروں پھرتا ہوں رات دن دل بے تاب کو ...

    مزید پڑھیے

    ملنے کو تجھ سے دل تو مرا بے قرار ہے

    ملنے کو تجھ سے دل تو مرا بے قرار ہے تو آ کے مل نہ مل یہ ترا اختیار ہے جس جس کے پاس دوستو جس جس کا یار ہے بہتر چمن سے گھر میں اسی کے بہار ہے تم زخم دل کی میرے خبر پوچھتے ہو کیا تیر نگاہ دل کے تو اب وار پار ہے گر دشمنی پہ دوست نے باندھی مرے کمر دشمن ہے اب جو کوئی مرا دوست دار ہے لگتی ...

    مزید پڑھیے

    کیا فاش کروں غم نہاں کو

    کیا فاش کروں غم نہاں کو پایاں نہیں میری داستاں کو قصے کو نہ پوچھو میرے ہرگز یارا ہی نہیں دل‌ و زباں کو درپئے ہیں نصیحتوں کے یا رب سمجھاؤں میں کیوں کے دوستاں کو گو ہم نے سلایا جیب و داماں کیا کیجئے گا چشم خوں فشاں کو ہو گر نہ وہ شمع رو ہی تو پھر کیا آگ لگاؤں دود‌ ماں کو گزرا ...

    مزید پڑھیے

تمام