Asifa Zamani

آصفہ زمانی

شاعرہ اور فارسی ادب کی اسکالر، لکھنؤ یونیورسٹی کے شعبہ فارسی کی صدر رہیں

Poet and scholar of Persian literature, was the chair of Persian department in Lucknow University

آصفہ زمانی کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    تیری یادوں نے تڑپایا بہت ہے

    تیری یادوں نے تڑپایا بہت ہے بھلے ہی دل کو سمجھایا بہت ہے بہت زخمی کیا ہے دل کو تم نے تمہیں کو پھر بھی اپنایا بہت ہے کھلے رہتے ہیں زخم دل ہمیشہ خزاں نے ظلم تو ڈھایا بہت ہے لب جاناں جو زمزم آتشیں تھا حواسوں پر مرے چھایا بہت ہے لغت میں حسن کی تعریف ڈھونڈھی مگر ہر لفظ کم مایہ بہت ...

    مزید پڑھیے

    کسی کی سانس اکھڑتی جا رہی تھی

    کسی کی سانس اکھڑتی جا رہی تھی میں لاچاری سے تکتی جا رہی تھی جو پھینکی کنکری تھی قبر پر وہ دعائے خیر کرتی جا رہی تھی ادھر تھا حسن کا انکار پھر بھی طلب موسیٰ کی بڑھتی جا رہی تھی طواف کعبہ کی ایسی خوشی تھی کہ میری سانس رکتی جا رہی تھی زمانے کے ستم سہتے ہوئے بھی زمانیؔ شوق کرتی جا ...

    مزید پڑھیے

    زندگی میں تجھ کو پانا آج تک بھولا نہیں

    زندگی میں تجھ کو پانا آج تک بھولا نہیں پھر ترا چپکے سے جانا آج تک بھولا نہیں پڑ کے پیروں پر پرستش کی اجازت چاہنا اور مرا وہ بوکھلانا آج تک بھولا نہیں ہر بشر ہے خود غرض مہر و وفا کچھ بھی نہیں ہم کو تنہا چھوڑ جانا آج تک بھولا نہیں تم ہمارے تھے ہی کب اس کا ہوا احساس جب دل کا سکتے ...

    مزید پڑھیے

    گھر کو کیسا بھی تم سجا رکھنا

    گھر کو کیسا بھی تم سجا رکھنا کہیں غم کا بھی داخلہ رکھنا گر کسی کو سمجھنا اپنا تم دھوکہ کھانے کا حوصلہ رکھنا اتنی قربت کسی سے مت رکھو کچھ ضروری ہے فاصلہ رکھنا ان کی ہر بات میٹھی ہوتی ہے جھوٹی باتوں کا مت گلہ رکھنا زندگی ایک بار ملتی ہے اس کو جینے کا حوصلہ رکھنا ناامیدی کو کفر ...

    مزید پڑھیے

    تم سے شکوہ بھی نہیں کوئی شکایت بھی نہیں

    تم سے شکوہ بھی نہیں کوئی شکایت بھی نہیں اور اس ترک تعلق کی وضاحت بھی نہیں یاد میراث ہے یادیں ہی امانت ہیں مری وہ تو محفوظ ہیں اب ان کی عنایت بھی نہیں جب مری گردش دوراں سے ملاقات ہوئی ہنس کے بولے تجھے حاجات کفایت بھی نہیں تلخ یادوں کا دفینہ ہے یہ معصوم سا دل تلخ یادوں سے ہمیں ...

    مزید پڑھیے

تمام