Ashraf Jawed Malik

اشرف جاوید ملک

اشرف جاوید ملک کی نظم

    کل جب درخت نہ ہوں گے

    بیا سے چڑیا چڑیا سے طوطے اور طوطے سے کوے نیل کنٹھ ووڈ پیکر اور لالی تک پرندوں جانوروں اور انسانوں کا رزق اور جیون باہم آپس میں جڑے ہوئے ہیں درختوں پودوں پھولوں اور پھلوں سے ہم سب کا جیون ہے درختوں کی ہریالی تک ہم سب ہریل ہیں کل جب درخت نہیں ہوں گے تو کچھ بھی نہ ہوگا بد بختی ہم ...

    مزید پڑھیے

    جیون رت کا زرد سفر

    جسم شکن آلود تھکن کی چادر اوڑھے رات کو چپ کی نرم مسہری پر سویا ہے گم سم ہے کھویا کھویا ہے نیند کے ململ جیسے نیلے ہالے میں تیری یادیں رقص کی صورت کھوئے ہوئے سندر دیسوں کا قریہ قریہ گھوم رہی ہیں جیون کے ست رنگ پہنتے گیت کی لے پر ہولے ہولے جھوم رہی ہیں جیون رت کے زرد سفر میں آنکھوں کے ...

    مزید پڑھیے